"نوشہرہ (خیبر پختونخوا)" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
درستی
سطر 9:
يہ علاقہ تین ہم عصر علماء [[خوشحال خان خٹک]] ، [[کاکا صاحب|کا کا صاحب]] اوران کے استاد شیخ اخوند ادین سلجوقی کے علاوہ پير مانکي شريف ،مولاناعبدالسلا م [[پىرسباق]] باباجى اورشیخ عبد المنان عرف شیخ جی مبارک وزیرگڑھی [[قاضی حسین احمد]] جيسے مذہبي پيشواؤں کي وجہ سے پہچانا جاتا ہے۔يہ حقيقت ہے کہ پرانا ضلع پشاور نوشہرہ تحصيل کی وسيع صنعتی بنياد کی وجہ سے مشہور تھا۔ شروع سے یہاں بڑے بڑے صنعتی کارخانے قائم ہیں۔ اس ضلع میں اب [[رسالپور]] اور [[چراٹ]] بھي صنعتی اعتبار سے ترقی کر رہے ہيں۔جبکہ پشاور موٹروے ایم ون بھی رشکئی کے مقام پر اسی ضلع سے گزر رہا ہے
== وزیر گڑھی باباجی روحانی پیشوا ==
وزیرگڑھی میں شیخ عبد المنان عرف شیخ جی مبارک وزیرگڑھئی باباجی کےمریدین آج بھی نہ صرف علاقہ پبی بلکہ درہ آدم خیل ،لنڈی کوتل،اکبرپورہ ،خوشمقام تک موجود ہیں آپ 1800 کی صدی میں وزیر گڑھی آئے اور 1920کو اس فانی دنیا سے رحلت کرگئےکر گئے ،شیخ جی مبارک کا مزار انکے بنائی مسجد جامع مسجد محلہ شیخان وزیرگڑھی کے قریب قبرستان میں واقع ہے اور اس علاقے میں علم کی لگائی شمع آج مدرسہ قریۃ الہدیٰ کی صورت موجود ہے یہی وجہ ہے کہ وزیر گڑھی دینی تعلیم میں اپنی اہمیت رکھتا ہے اور مردو خواتین قران پاک کی تعلیم سے روشناس ہیں ۔وزیرگڑھئی باباجی کے متعلق مشہور ہے کہ وہ 18ویں صدی کے آواخر میں اپنے خاندان سمیت پشاور کے علاقہ ماشوخیل سے ہجرت کرکے یہاں آکر آباد ہوئے تھے اور انکی علمی و روحانی شخصیت ہونے کی وجہ سے اس علاقہ کے مکینوں نے اس خاندان کو انتہائی محبت دی اور وہی سلسلہ آج بھی جاری ہے
== فوجی سنٹر ==
نوشہرہ فوجی ٹريننگ و تربيت گاہ اور ريلوے لوکو موٹو فيکٹری کي بناء پر بہت اعليٰ مقام رکھتا ہے۔یہاں دو فوجی سنٹر [[انجینئرنگ سنٹر]] اور سپلائی سینٹر موجود ہیں
 
اور ایک [[پاک فضائیہ]]کا ٹریننگ سینٹر ہے
 
يہاںصنعتوں کو مزيد فروغ دینے کے زریںمواقع موجود ہيں۔ اس ضلع نے افغان مہاجرين کو پناہ دينے ميں بہت اہم کردارادا کيا ہے۔ يہاںافغان مہاجرين کو آباد کرنے کيلئے بڑے بڑے کيمپ بنائے گئے ہيں۔مضبوط صنعتي بنياد کےساتھ ساتھ بہترين افرادي قوت اورسياحوں کي دلچسپي کےلئے تاريخي مناظر موجود ہيں۔دريائے کابل نوشہرہ کے ساتھ بہتا ہے اور کنڈکے مقام پر دو درياؤں، [[دريائے کابل]] اور [[دريائے سندھ]] کا سنگھم ايک قابلِ ديد نظارہ پیش کرتا ۔