"محمد عظیم برخیا" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م صفائی بذریعہ خوب
درستی
سطر 34:
 
=== تعلیم ===
محمد عظیم برخیا نے قرآن پاک اور ابتدائی تعلیم قصبہ خورجہ کے مکتب میں حاصل کی۔ والد صاحب کا تبادلہ [[بلند شہر]]ہوگیاہو گیا تو ہائی اسکول [[بلند شہر]] سے تعلیم حاصل کی اور 1912ء میں ميٹرک کیا، اور پھر انٹر ميڈيٹ کے لیے [[علی گڑھ مسلم یونیورسٹی]] سے تعلیم حاصل کی۔ [[علی گڑھ]] میں قیام کے دوران میں آپ کی طبیعت میں درویشی کی طرف میلان پیدا ہو گیا ور وہاں مولانا کابلی ؒ کے پاس قبرستان کے حجرے میں زیادہ وقت گزارنے لگے۔ اسی اثناء میں 1914ء آپ اپنے نانا [[تاج الدین|بابا تاج الدین ناگپوری]] کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ آپ نے بابا تاج الدین کے پاس 1922ء تک 9 نو سال رہ کر تعلیم و تربیت حاصل کی ۔ اس زمانے میں ہونے والے واقعات کا تذکرہ انہوں نے اپنی کتاب "تذکرہ تاج الدین بابا"میں تحریر کیا ہے۔
 
=== عائلی اور پیشہ ورانہ زندگی ===
1924ء میں آپ کی والدہ محترمہ چار بیٹیوں اور دو بیٹوں کو چھوڑ کر دنیا سے رخصت ہو گئیں ۔ آپ اپنے چھوٹے بہن بھائیوں کی تربیت اور کفالت پر کمر بستہ ہو گئے اور جب بچیوں کی تربیت کے سلسلے میں وقت پیش آئی تو بابا تاج الدین گپوری کے ارشاد کے مطابق ان کے ایک عقیدت مند کی صاحبزادی سے دہلی میں آپ کی شادی ہو گئی، 1925ء میں بابا تاج الدین کے انتقال کے بعد آپ دہلی میں قیام پزیر ہو گئے ۔ آپ کو اللہ نے دو صاحبزادوں اور دو صاحبزادیوں سے نوازا۔ 1936ء حکومت برطانيہ کی ہندوستانی فوج ميں ايک سال ملازمت کی فوجی ملازمت کے سلسلہ ميں برما روانگی اور برما ميں محاذ پر زخمی ہونے کے بعدہسپتال ميں زير علاج رہے۔ 1947ء میں تقسیم ہند کے بعد آپ اپنے والد بہنوں ، بھائیوں اور اہل و عیال کے ساتھ [[ممبئی]] سے ہوتے ہوئے پانی کے جہازسے [[کراچی]] پاکستان آگئےآ گئے ۔ کراچی میں کمشنر بحالیات خان بہادر عبدالطیف نے آپ سے درخواست کی کہ آپ درخواست لکھ دیں تاکہ آپ ؒ کو کوئی اچھا سا مکان الاٹ کر دیا جائے لیکن آپ نے اس درخواست پر کوئی توجہ نہیں دی اور لی مارکیٹ کے قریب محلہ عثمان آباد (گارڈن )میں ایک خستہ حال مکان کرائے پر لیا اور رہائش اختیار کی۔اس دوران میں رزق حلال کمانے کے لیے [[لارنس روڈ]] کراچی کے فٹ پاتھ پر الیکٹریشن کا کام کیا ، اس کے بعد مختلف رسائل و جرائد میں صحافتی اور ادبی امور سرانجام دیئے ۔ روزنامہ ڈان (اردو) ميں عرصہ دو سال تک ملازمت کی۔ یہیں آپ کی ملاقات خواجہ شمس الدين عظيمی سے ہوئی جو بعد میں آپ کے شاگرد بنے۔ 1954ء میں ادبی رسالہ نقاد ميں ملازمت کی۔ معاشی حالات بہتر ہوئے تو ناظم آباد میں رہائش اختیار کی ۔
 
== سلسلہ طریقت ==
سطر 102:
 
== وفات ==
1977ء اوائل سید محمد عظیم برخیا قلندر بابا اولیا کی صحت خراب ہونا شروع ہوگئی، بيماری نے طول پکڑنا شروع کرديا جس کے باعث آپ بہت کمزور ہوگئے حتیٰ کہ زيادہ وقت ليٹے ہی رہتے تھے۔ سید محمد عظیم برخیا ، قلندر بابا بروز ہفتہ [[27 صفر]]،[[1399ھ]] بمطابق [[27 جنوری]]، [[1979ء]] کو 81 برس کی عمر میں اس جہانِ فانی سے کوچ کرگئے۔کر گئے۔<ref name="Barkhya2" /><ref name="Barkhya9">[http://www.faizaneraza.org/islamic-article-read.php?article_id=610 ماہ صفر میں وفات پانے والے اولیاء و بزرگانِ دین ، ''فیضانِ رضا، آرگنائزیشن'']</ref> ۔ خواجہ شمس الدین عظمی نے نماز جنازہ کی امامت کے فرائض انجام دیئے ۔ آپ کی وصیت کے مطابق آپ کو "عظیمیہ ٹرسٹ فاونڈیشن " کے شمالی حصہ (نارتھ ناظم آباد کراچی ) میں آسودۂ خاک کیا گیا۔ <ref name="Barkhya5">[http://www.aulia-e-pakistan.com/xData/xPages/Desc-21-QalanderBabaAulia.php مزار حضرت سید محمد عظیم برخیا ، قلندر بابا اولیاء]</ref> آپ کا عرس ہر سال جنوری میں متحدہ امارات ، تھائی لینڈ ، فرانس، ڈنمارک ، برطانیہ ، امریکا ، روس اور پاکستان کے چھوٹے بڑے شہروں میں منعقد کیا جاتا ہے۔ عرس کی مرکزی تقریب 27 جنوری کو مرکزی مراقبہ ہال سرجانی ٹاوٗن کراچی میں خواجہ شمس الدین عظیمی ( ایڈیٹر ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ کراچی ) کی زیر نگرانی منعقد ہوتی ہے۔ <ref name="Barkhya8">''سلسلہ عظیمیہ کے بانی '' ، مضمون نگار : علم الدین ، روز نامہ جنگ کراچی ، 28 جنوری 2005ء</ref>
 
== حوالہ جات ==