"جمیل جالبی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م ←‏حوالہ جات: صفائی بذریعہ خوب
درستی
سطر 38:
ڈاکٹر جمیل جالبی نے [[ہندوستان]]، [[پاکستان]] کے مختلف شہروں میں تعلیم حاصل کی۔ ابتدائی تعلیم [[علی گڑھ]] میں ہوئی۔ [[1943ء]] میں گورنمنٹ ہائی اسکول [[سہارنپور]] سے میٹرک کیا۔ میرٹھ کالج سے [[1945ء]] میں انٹر اور [[1947ء]] میں [[بی اے]] کی ڈگری حاصل کی۔ کالج کی تعلیم کے دوران جالبی صاحب کو [[شوکت سبزواری|ڈاکٹر شوکت سبزواری]]، [[غیور احمد رزمی|پروفیسر غیور احمد رزمی]] اور [[کرار حسین|پروفیسر کرار حسین]] ایسے استاد ملے جنہوں نے ان کی ادبی صلاحیتوں کو اجاگر کیا۔ اردو ادب کے صف اول کے صحافی سید جالب دہلوی اور جالبی صاحب کے دادا دونوں ہم زلف تھے۔ محمد جمیل خاں نے کالج کی تعلیم کے دوران ہی ادبی دنیا میں قدم رکھ دیا تھا۔ ان دنوں ان کا آئیڈیل سید جالب تھے۔ اسی نسبت سے انہوں نے اپنے نام کے ساتھ ''جالبی'' کا اضافہ کر لیا۔<ref name="pakistanconnections.com"/>
 
[[تقسیم ہند]] کے بعد [[1947ء]] میں ڈاکٹر جمیل جالبی اور ان کے بھائی عقیل [[پاکستان]] آگئےآ گئے اور [[کراچی]] میں مستقل سکونت اختیار کر لی۔ یہاں ان کے والد صاحب [[ہندوستان]] سے ان دونوں بھائیوں کے تعلیمی اخراجات کے لیے رقم بھیجتے رہے۔ بعد ازاں جمیل جالبی کو بہادر یار جنگ ہائی اسکول میں ہیڈ ماسٹری کی پیش کش ہوئی جسے انہوں نے قبول کر لیا۔ جمیل صاحب نے ملازمت کے دوران ہی [[ایم اے]] اور [[ایل ایل بی]] کے امتحانات پاس کر لیے۔ اس کے بعد [[1972ء]] میں [[سندھ یونیورسٹی]] سے [[غلام مصطفیٰ خان|ڈاکٹر غلام مصطفیٰ خان]] کی نگرانی میں ''قدیم اُردو ادب'' پر مقالہ لکھ کر ''[[پی ایچ ڈی]]'' اور [[1978ء]] میں ''مثنوی کدم راؤ پدم راؤ '' پر ''ڈی لٹ'' کی ڈگریاں حاصل کیں۔ بعد ازاں سی ایس ایس کے امتحان میں شریک ہوئے اور کامیاب ہو گئے۔ اس کے بعد انہوں نے اپنے والدین کو بھی [[پاکستان]] بلا لیا۔ ملازمت سے ریٹائرمنٹ کے بعد باقاعدہ طور پر ادبی سرگرمیوں میں مصروف ہوئے۔ قبل ازیں انہوں نے ماہنامہ ''ساقی'' میں معاون مدیر کے طور پر خدمات سرانجام دیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے اپنا ایک سہ ماہی رسالہ ''نیا دور'' بھی جاری کیا۔<ref name="pakistanconnections.com"/>
 
===تعلیمی و ادبی اداروں کی سربراہی===