"جنوبی مانس" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
م خودکار درستی+صفائی (9.7)
سطر 7:
 
بعد میں ٹرانسوال (جنوبی افریقہ) میں مزید مجحرات ملے جو چونے کے پتھر کی چٹانوں میں مدفون تھے ۔ چند سال میں اس مخلوق کے کافی مجحرات مل گئے ۔ جن میں بچوں اور بڑوں کی معتدد کھوپڑیاں ، بلائی اور نچلے جبڑے ، دانتوں کے بے شمار نمونے ، بازوؤں اور ٹانگوں کے بہت سے مجحرات ، آسن کی ہڈیاں وغیرہ ۔ غرض کہ اتنی زیادہ تعداد میں اور اتنے مختلف جسمانی اجزائ کی پتھرائی ہوئی ہڈیاں ملیں ہیں کہ جنوبی مانس کی مکمل تصویر سامنے آگئی ہے ۔ اس کی نمائیاں خصوصیات کچھ اس طرح کی ہیں ۔
 
#اس کی دماغی گنجائیش موجودہ انسان کے مقابلے میں کافی کم تھی ۔ نازک اندام جنوبی مانس کی دماغی گنجائش اوسطاً 440 کیوبک سینٹی میٹر (ک سم) تھی اور گرانڈ یل کی 519 کیوبک سے لے کر 600 ک سم تک تھی ۔ اول الذکر کی چھ کھوپڑیاں ملی ہیں اور دوسرے کی چار ۔ واضح رہے موجودہ انسان کی دماغی گنجائش 1200 وے 1500 کیوبک سینٹی میٹر ہے ۔
 
#اس جبڑے بھاری بھرکم اور آگے کو بڑھے ہوئے تھے ۔
#اس داڑھیں اور دو دھاری دانت بڑے ہیں ، لیکن اگلے دانت اور ناب (سوئے) واضح طور پر چھوٹے ہیں َ
سطر 15 ⟵ 13:
#کھوپڑی کی ساخت ایسی تھی جو جو جدید مانس سے کئی اعتبار سے مختلف ہے ۔ مثلاً کھوپڑی کی اونچائی زیادہ تھی ۔ اس کے عقبی حصے کا ابھار نیچے کو تھا ۔ کھوپڑی کا نچلا حصہ مثلاً جبڑوں کی ساخت جدید مانس سے مختلف تھی اور ابتدائی مانسوں کے قریب تھی ۔ یہ سارے دیگر خصائص اس بات کا ثبوت بہم بہچاتے ہیں کہ یہ مخلوق کھڑے ہو کر چلتی تھی اور اس چال قدیم انسان کے قریب تھی ۔ اس خیال کو
مزید تقویت آسن کی ہڈیوں سے ملی ہے ۔ جو اس بات کی زبردست تائید کرتی ہیں ۔ کیوں کہ ان سب خصوصیات میں کوئی ایک بھی مانس میں نہیں پائی جاتی ہیں ۔ صرف یہی نہیں بلکہ جنوبی مانس کے جتنے بھی آسن کے ڈھانچے ملے ہیں وہ سب اس بات کی تائید کرتے چلے جاتے ہیں کہ ان اعضائ کا مالک دو ٹانگوں پر کھڑے ہوکر چلتا تھا اور اس کی چال کا اندازہ اولین نسل انسانی کے اسلوب پر تھا ۔
 
#نازک اندام جنوبی مانس کے دماغ کا حجم اور جسم کی جسامت کا باہمی تناسب تقریباً وہی ہے جو انسان کے جسم اور دماغ کا ہے ۔ اس کی کھوپڑی میں سے [[ریڑھ کی ہڈی]] گرنے کے لیے سوراخ کھوپڑی کے مرکز کے نذیک ہے ۔ جب کہ موجوہ مانسوں اور قدیم مجحر مانسوں کے ہاں یہ فاصلہ زیادہ ہوتا تھا ۔ اس کا چہرہ آگے کو بڑھا ہوا ہے ، لیکن یہ قدیم و جدید مانسوں جیسی لمبوتری تھوتھنی کی شکل کا نہیں ہے ۔ اس کے دانت بھی انگریزی حروف U کی شکل کے نہیں ہیں ۔ بلکہ قدرے گول محراب جیسے ہیں ۔ یعنی اس طرح اس کے سامنے کے دانت جبڑے میں عموداً جڑے ہیں اور ناب چھوٹے ہیں اور بن مانسوں کے برعکس دوسرے دانتوں سے آگے بڑھے ہوئے نہیں ہیں ۔ ناب اور دودھاری دانتوں کے درمیان میں فاصلہ نہیں ہے اور سامنے کے اوپر والے دانت نچلے پہلے دو دھاری دانتوں سے مل کر چیڑ پھاڑ والی زنبور نہیں بناتے ہیں ۔ ان کے دودھ کے دانت بعد میں آنے والے انسانی مدارج کے مماثل ہیں اور مانسوں سے یکسر مختلف ہیں ۔
#نازک اندام جنوبی مانس کی کھوپڑیوں کے مقابلے میں ٹانگوں اور بازوؤں کے کم نمونے ملے ہیں ۔ لیکن اس کے کندھوں کے جو ڈھانچے ملے ہیں وہ بتاتے ہیں کہ یہ مخلوق اوپر چڑنے کے لیے نہایت موزوں تھی ۔ نچلے اعضائ یعنی ٹانگوں اور پیروں کی ہڈیاں یہ ظاہر کرتی ہیں کہ یہ جاندار دو پاؤں پر کھڑے ہوکر یا آدھا کھڑا ہو کر چلتا تھا اور چال موجودہ کی کبھی کبھی دو پایہ چال سے چال سے زیادہ مستحکم اور مستقل نوعیت کی تھی ۔ اس بات کا ایک ثبوت یہ ہے کہ اس کے کولھے کی ہڈی کا پھل نیچا ہے اور پچھلی طرف سے پھیلا ہوا ہے اور اس میں وہ مخصوص کٹاؤ بھی ہے جو انسانی کولھے کی اس ہڈی کا خاصہ ہے ۔ اس کے آسن کی ہڈی کا خلا بڑا ہے جو اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ اس کے بیٹ سے جن بچوں کو جنم لینا ہے اس کے سر بڑے ہیں ، یہ دیگر مانسوں سے ایک نمایاں فرق ہے۔
سطر 30 ⟵ 27:
 
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ_جات}}
*یحیٰی امجد ۔ [[تاریخ پاکستان]] قدیم دور