"جہالۃ بالراوی (اصطلاح حدیث)" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م صفائی, typos fixed: کیلئے ← کے لیے (2)
م خودکار درستی+ترتیب (9.7)
سطر 1:
{{علم مصطلح الحدیث|}}
طعن کا لفظی معنی ہے نیزہ مارنا۔ راوی میں طعن کا مطلب ہےکہ راوی کی عدالت و ثقاہت میں کلام کیا اور کسی وجہ سےراوی کی عدالت کو مجروح قرار دیا جائے۔ان طعن کے اسباب میں سے ایک سبب جہالت بالراوی ہے۔لغت میں جہالت علم کا متضاد ہے۔اصطلاح میں راوی کی ذات یا صفات کے غیر معروف ہونے کو جہالت کہتے ہیں۔<br />
اسباب جہالت تین ہیں۔
# راوی کی صفات بہت زیادہ ہوں اور اس کا تذکرہ کسی خاص مقصد کیلئےمشہور صفت کی بجائے دوسری صفت سے کیا جائے۔
# اسناد میں نام نہ لینے کی وجہ سے جہالت ہوتی ہے اور مبہم الفاظ استعمال ہوتے ہیں ایسے لوگوں کے تعارف کے لیے محدثین نے مبہمات نامی کتابیں تحریر کی ہیں۔
# کئی روای بہت تھوڑی روایات والے ہوتے ہیں ان کے تلامذہ بھی کم ہوتے ہیں عام واقفیت نہ ہونا باعث جہاالت ہوتا ہے ایسے راویوں کے لیے محدثین نے وحدان نامی کتابیں لکھی ہیں۔<ref>التحدیث فی علوم الحدیث، عبد الرؤف ظفر، صفحہ 223، مکتبہ قدوسیہ۔ لاہور</ref>
 
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
 
[[زمرہ:حدیث]]
[[زمرہ:اقسام حدیث بلحاظ ضعف]]
[[زمرہ:اقسام حدیث]]
[[زمرہ:اصطلاحات حدیث]]
[[زمرہ:اقسام حدیث]]
[[زمرہ:اقسام حدیث بلحاظ ضعف]]
[[زمرہ:حدیث]]