"جی ایم سید" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
درستی املا
م خودکار درستی+ترتیب+صفائی (9.7)
سطر 5:
جی ایم سید [[17 جنوری]] [[1904ء]] کو سندھ میں ضلع دادو کے قصبہ "سن" میں پیدا ہوئے۔ آپ کا اصل نام غلام مرتضی سید تھا۔ جی ایم سید سندہ کے قوم پرست رہنما تو تھے مگر ان کی دلچسپیان صوفی ازم ، شاعری، تاریخ، اسلامی فلسفہ، نسلیات اور ثقافت میں بھی تھی۔ [[1930ء]] میں سندھ ہاری کمیٹی کی بنیاد دکھی۔ جس کی عنان بعد میں [[حیدر بخش جتوئی]] ہاتھوں میں آئی۔ ان کا تعلق [[سندھ]] کےصوفی بزرگ سید حیدر شاہ کاظمی کے خانوادوں میں تھا اور وہ ان کی درگاہ کے سجادہ نشین بھی رہے۔ سید صاحب "سندھ عوامی محاذ" کے بانی بھی تھے۔ سائیں جی ایم سید [[قیام پاکستان]] کے ہیروز میں سے ایک ہیں ان کا تحریک آزادی میں ایک اہم قردار ہے انہی کی بدولت آج صوبہ سندھ پاکستان کا ایک حصہ ہے. وہ سائیں جی ایم سید ہی تھے جنہوں نے سندھ اسمبلی میں قیام پاکستان کے حق میں پیش کی اور اسے بھاری اکثریت سے پاس کروایا جس کی بدولت سندھ [[پاکستان]] کا ایک حصہ بنی۔ [[1955ء]] میں انھوں نے نیشنل عوامی پارٹی میں شمولیت اختیار کی پھر ممتاز سندھی دانشور، ادیب، معلم [[محمد ابراہیم جویو]] ( پیدائش [[2 اگست]] [[1915ء]]) کی مشاورت میں سندھی قوم پرستی کا نعرہ بلند کیا جو مارکسزم ، کبیر،گرونانک اور گاندھیائی فلسفہ حیات کا ملغوبہ تھا۔ [[1966ء]] میں بزم صوفی سندھ، [[1969ء]] میں سندھ یونائیڈڈ فرنٹ، اور [[1972ء]] میں جے سندھ محاذ کی تشکیل اور انصرام میں اہم کردار ادا کیا۔ سائیں جی ایم سید نے ساٹھ (60) کتابیں لکھیں۔ "مذہب اور حقیقت" ان کی معرکتہ آرا کتاب ہے۔ ان کی زیادہ تر تصانیف سیاست، مذہب، صوفی ازم،سندھی قومیت اور ثقافت اور سندھی قوم پرستی کے موضوعات پر لکھی گی ہیں۔ [[1971ء]] میں سقوط [[مشرقی پاکستان]] کے بعد سید صاحب نے اس وقت کے وزیر اعظم [[ذوالفقار علی بھٹو]] سے " سندھو دیش" کا مطالبہ کیا تھا۔
جی ایم سید کی سیاست ان نکات کے گرد گھومتی تھی:
* عدم تشدد
* جمہوریت
* سیکولرازم
* قومی خود انحصاری اورخود مختاری
* جنوبی ایشاہ کی قوموں کے ساتھ اشتراک اور یگانگت
* معاشرتی اور اقتصادی مساوات
وہ " اسلامی جمہوریہ پاکستان" کے سخت مخالف تھے۔ تیس (30) سال پابند سلاسل رھے۔ [[19 جنوری]] [[1992ء]] کو ان کو گرفتار کیا گیا اور ان کی موت تک ان کا گھر "زیلی جیل" قرار دے کر نظر بند کر دیا گیا تھا۔
 
سطر 19:
{{حوالہ جات}}
{{سندھی قوم پرستی|}}
 
{{تحریک پاکستان}}
 
[[زمرہ:مسلمان1904ء مصلحینکی پیدائشیں]]
[[زمرہ:1995ء کی وفیات]]
[[زمرہ:اسلامی فلسفی]]
[[زمرہ:برطانوی ہند کی شخصیات]]
[[زمرہ:پاکستان مسلم لیگ کے سیاست دان]]
[[زمرہ:اسلامی فلسفی]]
[[زمرہ:پاکستانی سیاستدان]]
[[زمرہ:سندھیپاکستانی شخصیاتفلسفی]]
[[زمرہ:پاکستانی محققین]]
[[زمرہ:1904ءپاکستانی کیمسلم پیدائشیںشخصیات]]
[[زمرہ:1995ءپاکستانی کی وفیاتمصنفین]]
[[زمرہ:تحریک پاکستان کے قائدین]]
[[زمرہ:سندھی مصنفینشخصیات]]
[[زمرہ:پاکستانیسندھی مصنفین]]
[[زمرہ:مسلم فلاسفہ]]
[[زمرہ:مسلم مصنفین]]
[[زمرہ:پاکستانیمسلمان فلسفیمصلحین]]
[[زمرہ:پاکستانی مسلم شخصیات]]
[[زمرہ:پاکستانی مصنفین]]
[[زمرہ:سندھی مصنفین]]
[[زمرہ:برطانوی ہند کی شخصیات]]