"اخوان المسلمین" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار درستی+ترتیب+صفائی (9.7)
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 1:
[[فائل:Muslim brotherhood 1.gif|framepx|تصغیر|بائیں|اخوان المسلمون کا نشان]]یہ جماعت [[1929ء]] میں [[مصر]] میں قائم ہوئی۔ اس کے بانی [[حسن البنا|شیخ حسن البنا]] تھے جو اسسروریہ کے ایک گاؤں کے رہنے والے تھے۔ انھوں نے اس تحریک کا آغاز [[1923ء]] میں کیا تھا مگر [[1929ء]] میں اسے باقاعدہ شکل دی گئی۔ اس کا منشا اسلام کے بنیادی عقائد کا احیا اور ان کا نفاذ تھا۔ مگر بعد میں یہ جماعت سیاسی شکل اختیار کر گئی۔ مصر میں یہ تحریک کافی مقبول ہوئی اور اس کی شاخیں دوسرے عرب ممالک میں بھی قائم ہوگئیں۔ [[دوسری جنگ عظیم]] کے خاتمے پر اس کے اراکین کی تعداد بیس لاکھ کے لگ بھگ تھا۔
 
اخوان المسلمون [[1952ء]] میں [[مصر]] کے فوجی انقلاب کی حامی تھی مگر اس کی طرف سے جنرل نجیب اور جنرل ناصر کی خارجہ پالیسی کی بھی مخالفت ہوتی رہی۔ [[1954ء]] میں اس کے اراکین نے جنرل ناصر کو قتل کرنے کی ناکام کوشش کی جس کے بعد یہ جماعت خلاف قانون قرار دے دی گئی اور اس کی املاک ضبط کر لی گئیں۔ اس کے بعد اس جماعت کے رہنما شیخ حسن الہدیبی نے اپنا صدر مقام قاہرہ سے دمشق تبدیل کر لیا۔ اس جماعت نے عرب قوم پرستی کے خلاف شدید آواز اٹھائی اور اسلامی بھائی چارے کا نعرہ لگایا۔ جس کی پاداش میں جماعت کے بہت سے اراکین کو جیلوں میں بند کر دیا گیا اور [[سید قطب|سید قطب شہید]] جیسے لوگوں کو پھانسی پر چڑھا دیا گیا۔ پابندی کے بعد بھی یہ جماعت باقی رہی اور پورے عرب علاقوں میں پھیل گئی۔ اخوان کا پاکستان کی [[جماعت اسلامی پاکستان|جماعت اسلامی]] سے قریبی تعلاقات ہیں۔
آج دنیا بھر کی مشہور اسلامی رہنماؤں کا تعلق اخوان سے تھا جن میں [[القاعدہ]] کے لیڈر [[ایمن الزواہری]]، [[حماس]] کی راہنما [[احمد یاسین|شیخ احمد یاسین]] اور ڈاکٹر [[عبد العزیز ارنتیسی]] شامل ہیں۔ {{حوالہ درکار}}
{{زمرہ کومنز|Muslim Brotherhood}}