"اسلامی عقیدہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 1:
عقیدہ دراصل لفظ "عقد" سے ماخوذ ہے ،ہے، جس کے معانی ہیں کسی چیز کو باندھنا ،جیسے کہا جاتا ہے "اعتقدت کذا" (میں ایسا اعتقاد رکھتا ہوں) یعنی میں نے اسے (اس عقیدے کو) اپنے دل اور ضمیر سے باندھ لیا ہے ۔
 
لہذا عقیدہ : اس اعتقاد کو کہا جاتا ہے جو انسان اپنے دل میں کسی چیز کے بارے میں رکھتا ہے ،ہے، کہا جاتا ہے : "عقیدۃ حسنة" (اچھا عقیدہ) ، یعنی : "سالمة من الشک" (شک سے پاک عقیدہ) ، عقیدہ در حقیقت دل کے یقین کرنے کے عمل کا نام ہے،ہے اور وہ ہے دل کا کسی بات پر ایمان رکھنا اور اس کی تصدیق کرنا۔
 
[[زمرہ:اسلامی اصطلاحات]]