"افتخار عارف" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
درستی
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 25:
| portaldisp =
}}
'''افتخار عارف''' [[پاکستان]] سے تعلق رکھنے والے اردو کے ممتاز [[شاعر]]، سابق صدر نشین [[مقتدرہ قومی زبان]]، سابق چیئرمین [[اکادمی ادبیات پاکستان]]، سابق سربراہ اردو مرکز [[لندن]] اوراس وقت [[تہران]] میں ایکو (ECO) کے ثقافی ادارے کے سربراہ کے عہدہ پر فائز ہیں۔
 
== سوانح ==
افتخار عارف کی اصل تاریخ پیدائش [[21 مارچ]] [[1944ء]] ہے جبکہ کاغذات میں [[1943ء]] درج ہے سو اسی نسبت سے آپ کے بارے لکھا جاتا ہے کہ آپ [[21 مارچ]]، [[1943ء]] کو [[لکھنؤ]] میں پیدا ہوئے۔ [[قیام پاکستان]] کے بعد ان کا خاندان [[کراچی]] منتقل ہو گیا ۔ [[لکھنؤ یونیورسٹی]] سے ایم۔ اے کیا۔ اپنی علمی زندگی کا آغاز [[ریڈیو پاکستان]] میں بحیثیت نیوز کاسٹر کیا۔ پھر [[پاکستان ٹیلی وژن نیٹ ورک|پی ٹی وی]] سے منسلک ہوگئے۔ہو گئے۔ اس دور میں ان کا پروگرام کسوٹی بہت زیادہ مقبول ہوا۔ [[بی سی سی آئی]] بینک کے تعاون سے چلنے والے ادارے "[[اردو مرکز]]" کو جوائن کرنے کے بعد آپ [[انگلینڈ]] تشریف لے گئے۔ [[انگلینڈ]] سے واپس آنے کے بعد [[مقتدرہ قومی زبان]] کے چیرمین بنے۔اسبنے۔ اس کے بعد [[اکادمی ادبیات]] کے چیرمین کی حیثیت سے خدمات سرانجامسر انجام دیتے رہے۔ جبکہ نومبر [[2008ء]] سے [[مقتدرہ قومی زبان]] کے چیرمین کی حیثیت سے خدمات سرانجامسر انجام دینے کے بعد آجکل [[اسلامی جمہوریہ ایران]] کے دار الحکومت [[تہران]] میں [[ایکو]] تنظیم کے ثقافتی شعبے کو سبنھالے ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی [[ایران]] میں ہونی والی ادبی اور علمی محفلوں کے ساتھ ساتھ مشاعروں میں افتخارعارف صاحب کی شرکت تقریبا ایک لازمی امر بن گئی ہے۔
 
== شاعری ==
افتخار عارف کا اپنی نسل کے شعراءشعرا میں سنجیدہ ترین شاعر ہیں۔ وہ اپنے مواد اور فن دونوں میں ایک ایسی پختگی کا اظہار کرتے ہیں جو دوسروں میں نایاب نہیں تو کمیاب ضرور ہے۔ وہ عام شعراءکی طرح تجربہ کے کسی جزوی اظہار پر قناعت نہیں کرتے بلکہ اپنا پورا تجربہ لکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اور اس کی نزاکتوں اور پیچیدگیوں کے ساتھ اسے سمیٹتے ہیں۔
 
اپنے مواد پر ان کی گرفت حیرت انگیز حد تک مضبوط ہے اور یہ سب باتیں مل کر ظاہر کرتی ہیں کہ افتخار عارف کی شاعری ایک ایسے شخص کی شاعری ہے جو سوچنا ،سوچنا، محسوس کرنا اور بولنا جانتا ہے جب کہ اس کے ہمعصروں میں بیشتر کا المیہ یہ ہے کہ یا تو وہ سوچ نہیں سکتے یا وہ محسوس نہیں کر سکتے اورسوچ اور احساس سے کام لے سکتے ہیں تو بولنے کی قدرت نہیں رکھتے۔ ان کی ان خصوصیات کی بناء پر جب میں ان کے کلام کو ہم دیکھتے ہیں تو یہ احساس کئےکیے بغیر نہیں رہ سکتے کہ افتخار عارف کی آواز جدید اردو شاعری کی ایک بہت زندہ اور توانا آواز ہے۔ ایک ایسی آواز جو ہمارے دل و دماغ دونوں کو بیک وقت اپنی طرف کھینچتی ہے اور ہمیں ایک ایسی آسودگی بخشتی ہے جو عارف کے سوا شاید ہی کسی ایک آدھ شاعر میں مل سکے۔
 
== شعری مجموعے ==