"ام درداء کبری" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار درستی+صفائی (9.7)
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 1:
'''ام الدرداء الکبریٰ''' آپ کا نام '''[[خیرہ بنت ابی حدرد]]''' ہے، یہ بھی کہا گیا کہ ان کا نام ہجیمہ ہےاسلمیہہے اسلمیہ ہیں، صحابیہ ہیں
== نام و نسب ==
اُمّ الدرداء دو تھیں اور دونوں ابو الدرداء کے عقدِ نکاح میں آئیں، لیکن جو بڑی تھیں وہ صحابیہ ہیں۔ امام احمد بن حنبل اور یحییٰ بن معین کے قول کے مطابق ان کا نام خیرہ تھا اور ابو حدردا سلمی کی صاحب زادی تھیں۔بڑیتھیں۔ بڑی عالمہ زاہدہ فاضلہ صحابیہ ہیں،عبادات میں مشہور ہیں
 
== وفات ==
ابو الدرداء سے دو سال پہلے وفات پائی،خلافت عثمانیہ میں شام کے علاقہ میں فوت ہوئیں۔ <ref>أسد الغابہ،مؤلف: أبو الحسن علی عز الدين ابن الأثير ،ناشر: دار الفكر بيروت</ref><ref>الاستیعاب ،کتاب النساء،باب الدال3584،أم الدرداء،ج4،ص488</ref>
ام درداء سے فرماتی ہیں ایک بار میرے پاس ابودرداء غصے میں آئے میں نے کہا آپ کو کس چیز نے غصہ دلایا فرمایا اﷲ کی قسم میں محمد مصطفے صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کے کاموں میں سے صرف یہ پاتا ہوں کہ وہ نماز جماعت سے پڑھ لیتے ہیں
ام الدرداء ابو الدرداء کی بیوی ہیں ان کا نام خیرہ ہے۔ ابوالدرداء نے اپنے شہر والوں کی ان سے شکایت کی، اسی شہر والوں نے مسلمانوں کے سارے کام چھوڑ دیئےدیے یا بدل دیئےدیے صرف نماز باجماعت باقی تھی،اب ان میں بھی سستی کرنے لگے۔خیاللگے۔ خیال رہے کہ ابو الدرداء بڑے زاہد،تارک الدنیا،روزہ دار،شب بیدار صحابی تھے حتی کہ ام الدرداء نے بناؤ سنگار چھوڑ دیا تھا،حضرت سلمان فارسی کے پوچھنے پر کہا کہ میں سنگار کس لیے کروں میرے خاوند کو عبادت سے فرصت ہی نہیں جو میری طرف توجہ کریں،آپ چاہتے یہ تھے کہ سارے مسلمان مجھ جیسے عابد و زاہد ہوں،جس شہر میں آپ تھے وہاں کے باشندے اس درجے کے زاہد نہ تھے، اس کی آپ شکایت کر رہے ہیں کہ یہ لوگ نہ راتوں کو جاگتے ہیں نہ اشراق وغیرہ کی پابندی کرتے ہیں ہاں جماعت کے پابند ہیں تو اس میں بھی کمی کرنے لگے۔اسلگے۔ اس کا یہ مطلب نہیں کہ صحابہ دین کی ساری باتیں چھوڑ چکے تھے جیسا کہ روافض نے اس حدیث سے سمجھا وہ زمانہ خیر القرون میں سے تھا، اس کی بہتری کی گواہی قرآن و حدیث دے رہے ہیں۔ <ref>مرآۃ المناجیح شرح مشکوۃ المصابیح مفتی احمد یار خان جلد2 صفحہ303</ref>
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}