"ایک کبڑی عورت کو شفا بخشنا" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار درستی+ترتیب+صفائی (9.7)
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 1:
[[فائل:HealWomanSabbath.jpg|تصغیر|240px|''مسیـح بیـمار عـورت کـو شـفا دیـتے ہوئـے'' از مـصور James Tissot، ۔1886ء-1896ء کـی تـصویر]]
'''ایک کبڑی عورت کو شفا بخشنا''' یا '''بیمار عورت کا یسوع سے شفا پانا''' [[لوقا کی انجیل|انجیـل لوقا]] میں مذکور ایک [[معجزات مسیح|معجزۂ مسیـح]] ہے۔
[[سبت]] کے دن یسوع ایک عبادت گاہ میں درس فرما رہے تھے کہ معاً آپ کی نظر ایک عورت پر پڑی جس کی کمر جھکی اور سیدھی نہیں ہوتی تھی۔ وہ اٹھارہ برس سے اسی قابلِ رحم حالت میں تھی۔ یسوع نے اسے قریب بلا کر فرمایا:{{سخ}}
"بی‌بی، آپ کو اِس بیماری سے چھٹکارا مل گیا"۔ اور اس نے اس پر ہاتھ رکھے۔ اسی دم وہ سیدھی ہوگئیہو گئی اور خدا کی تمجید کرنے لگی۔ عبادت گاہ کا پیشوا اس لیے کہ یسوع نے سبت کے دن شفا بخشی، خفا ہوکر لوگوں سے کہنے لگا "ہفتے میں چھ دن ہیں جن پر کام کرنا جائز ہے۔ اُن پر آ کر شفا کیوں نہیں پاتے؟ سبت کے دن کیوں آتے ہو؟"
یسوع نے یہ سن کر فرمایا:{{سخ}}
"اے ریاکارو! کیا ہر ایک تم میں سے سبت کے دن اپنے بیل یا گدھے کو تھان سے کھول کر پانی پلانے نہیں لے جاتا؟ پس کیا واجب نہ تھا کہ جو [[ابراہیم|ابرہام]] کی بیٹی (مطلب آل ابرہاماب رہام میں سے ) ہے اور جسے شیطان نے 18 سال سے باندھ کر رکھا تھا، سبت کے دن اِس بندھن سے چھٹکارا نہیں ملنا چاہیے؟"{{سخ}}
آپ کی اس حقیقت افشانی سے یسوع کے سب مخالف شرمندہ ہوئے لیکن عوام ان کارہائےکا رہائے عالیشان کے باعث خوش ہوئے۔ <ref>انجیل شریف بہ مطابق لوقا باب 13 آیت 12 تا 17</ref>
 
== تفسیر ==
عبادت گاہ کے پیشوا کی اس نکتہ چینی پر کہ یسوع نے سبت کے دن کیوں اس عورت کو شفا بخشی آپ نے شریعت پرستوں کے دو رخے اور سخت و نامناسب معیار کی مذمت فرمائی۔ وہ اپنی سہولت کی رعایت کرتے ہوئے تو سبت کے دن کئی کاموں کو روا سمجھتے تھے مگر انہوں نے اس غریب عورت کےشفاپانےکے شفاپانے کو عدولی شریعت قرار دیا۔ <ref>سیرت المسیح ابن مریم، مصنف ایک شاگرد، مترجم وکلف اے۔ سنگھ</ref>
 
== حوالہ جات ==