"بحیرہ احمر" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار درستی+ترتیب+صفائی (9.7)
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 1:
'''بحیرہ احمر''' (Red Sea) یا بحیرہ قلزم [[بحر ہند]] کی ایک خلیج ہے۔ یہ آبنائے [[آبنائے باب المندب|باب المندب]] اور [[خلیج عدن]] کےذریعےکے ذریعے بحر ہند سےمنسلکسے منسلک ہے۔ اس کے شمال میں جزیرہ نمائے [[جزیرہ نما سینا|سینا]]، [[خلیج عقبہ]] اور [[خلیج سوئز]] واقع ہیں جو [[نہر سوئز]] سے ملی ہوئی ہے۔ 19 ویں صدی تک یورپی اسے [[خلیج عرب]] بھی کہتے تھے۔
 
[[فائل:Red Sea Ur.svg|تصغیر|بحیرہ احمر یا بحیرہ قلزم کا نقشہ]]
سطر 5:
== رقبہ ==
 
بحیرہ احمر ایک لاکھ 74 ہزار مربع میل (4 لاکھ 50 ہزار مربع کلومیٹر) پر پھیلا ہوا ہے۔ خلیج ایک ہزار 200 میل (ایک ہزار 900 کلومیٹر) طویل اور زیادہ سے زیادہ 190 میل (300 کلومیٹر) چوڑی ہے۔ بحیرہ احمر کی زیادہ سے زیادہ گہرائی 8 ہزار 200 فٹ (2 ہزار 500 میٹر) جبکہ اوسط گہرائی ایک ہزار 640 فٹ (500 میٹر) ہے۔
 
== خصوصیات ==
 
بحیرہ احمر کا پانی دنیا کے نمکین ترین پانیوں میں سے ایک ہے۔ شدید گرم موسم کے باعث آبی بخارات بننے کے عمل میں تیزی اور ہوا کے دباؤ کے باعث بحیرہ احمر میں نمکیات 36 سے 38 فیصد ہیں۔
 
اس سمندر میں ایک ہزار سے زائد بےمہرہبے مہرہ حیاتیاتی اقسام اور 200 اقسام کے نرم اور سخت مونگے پائے جاتے ہیں۔
 
== نام ==
 
بحیرہ احمر [[عربی زبان|عربی]] نام البحر الاحمر [[لاطینی زبان|لاطینی]] نام Mare Erythraeum [[يوناني]] نام Ερυθρά Θάλασσα کا ترجمہ ہےجسےہے جسے[[انگريزي]] میں Red Sea کہتےہیں۔کہتے ہیں۔ اور اردو مين اسكا مطلب سرخ سمندر ہے
 
اس کا نام سمندری پانی کے رنگ کو ظاہر نہیں کرتا کیونکہ اس کا پانی سرخ رنگ کا نہیں بلکہ سطح آب پر مختلف موسموں میں سرخ رنگ کےسائنوکے سائنو بیکٹیریا ٹرائیکو ڈیسمیئم ایریٹریم کےباعثکے باعث اس کا نام بحیرہ احمر پڑا۔
 
== تاریخ ==
 
تاریخ میں پہلی بار بحیرہ احمر میں سفر کی کوشش مصریوں نےکی۔نے کی۔ بائبل میں موسیٰ کی کہانی میں ایک کنیز کےبیٹےکیکے بیٹے کی جانب سےاسرائیلیوںسے اسرائیلیوں کو آزادی دلانے کے لیے بحیرہ احمر کو عبور کرنےکیکرنے کی کوششوں کا ذکر ہے۔ یورپیوں نے15نے 15 ویں صدی میں بحیرہ احمر میں پہلی بار دلچسپی کااظہار کیا۔ 1798ءمیں فرانسیسی جنرل [[نپولین]] بوناپارٹ نے [[مصر]] پر حملہ کرکےبحیرہکرکے بحیرہ احمر پر قبضہ کر لیا۔ انجینئر جےپیجے پی لیپیر نےبحیرہنے بحیرہ احمر اور بحیرہ روم کو ملانےکےلئےملانے کے لئے نہر کی تعمیر کی، جس کا منصوبہ عثمانیوں نے بنایا تھا مگر اسے بنا نہ سکے تھے۔ [[نہر سوئز]] کو نومبر 1869ءمیں کھولا گیا۔ اس وقت [[برطانیہ]]، [[فرانس]] اور [[اطالیہ|اٹلی]] نےمشترکہنے مشترکہ طور پر نہر میں تجارتی مقامات سنبھالے۔ [[پہلی جنگ عظیم|جنگ عظیم اول]] کےبعدکے بعد یہ مقامات بتدریج ختم ہوگئے۔ہو گئے۔ [[دوسری جنگ عظیم]] کےبعدکے بعد [[ریاستہائے متحدہ امریکا|امریکہ]] اور [[سوویت اتحاد|سوویت یونین]] نےاپنانے اپنا اثرورسوخ بڑھانےکیبڑھانے کی کوشش کی۔ عربوں اور اسرائیل کے درمیان 6 روزہ جنگ کے باعث نہر سوئز 1967ءسے1975ءتک1967ءسے 1975ءتک بند رہی۔
 
== ساحلی ممالک ==
 
بحیرہ احمر کا ساحل مندرجہ ذیل ممالک سےملتاسے ملتا ہے :
 
=== شمالی ساحل ===
سطر 48:
== شہر اور قصبہ جات ==
 
بحیرہ احمر کےساحلوںکے ساحلوں پر مندرجہ ذیل شہر اور قصبے واقعہ ہیں :
* [[عقبہ]]
* [[ارکیکو]]