"احمد علی لاہوری" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
درستی
سطر 3:
'''مولانا احمد علی لاہوری''' (پیدائش: [[1887ء]] – وفات: [[23 فروری]] [[1962ء]]) [[دیو بندی]] عالم دین، [[مفسر]] [[قرآن]] تھے۔ {{دیوبندی}}
== ولادت ==
آپ [[گجرانوالہ]] کے ٹاؤن گکھڑ منڈی کے نزدیک قصبہ[[جلال]] میں 2 [[رمضان|رمضان المبارک]] 1304ھ بمطابق 24 مئی [[1887ء]] کو پیدا ہوئے۔
 
== تعلیم ==
سطر 10:
فراغت کے بعد [[مدرسہ دارالارشاد]] میں مدرس مقرر ہوئے۔ تقریباً 3 سال تک تدریس میں مشغول رہے۔ پھر [[نوابشاہ|نواب شاہ]] کے ایک مدرسہ میں آ گئے۔ اس کے بعد [[علی گڑھ مسلم یونیورسٹی]] میں بھی تدریس کے فرائض انجام دیتے رہے۔
== تصانیف ==
آپ نے قرآن پاک کا رواں رواں اردو ترجمہ کیا۔ اس کے علاوہ 34 چھوٹے چھوٹے رسالے تالیف کیئے جن میں رسوم الاسلامیہ، اسلام میں نکاح بیوگان، ضرورۃ القرآن، اصلی حنفیت، رسول اللہﷺ کے وظائف، میراث میں شریعت، توحید مقبول، فوٹو کا شرعی فیصلہ، صد احادیث کا گلدستہ اور فلسفہ روزہ خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔
 
== اہم کارنامے ==
سطر 18:
* اسلام کی ترقی کے لیے انجمن خدام الدین کا قیام عمل میں لایا، نظامۃ المعارف القرنیہ کے نام پر علما کرام اور جدید تعلیم یافتہ حضرات کی ایک مخلوط جماعت تیار کی جس کا مقصد حالات حاضرہ کے تقاضوں کے مطابق تنلیغی مشن چلانا تھا۔
== وفات ==
مولانا احمد علی لاہوری نے 74 سال 9 ماہ (شمسی) کی عمر میں بروز [[جمعہ]] 2 [[رمضان]] [[1381ھ]]/ [[23 فروری]] [[1962ء]] کو [[لاہور]] میں وفات پائی۔ آپ کی تدفین [[ہفتہ]] [[24 فروری]] [[1962ء]] کو [[میانی صاحب قبرستان]]، [[لاہور]] میں کی گئی۔
 
== حوالہ جات ==