"ایک کبڑی عورت کو شفا بخشنا" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 5:
یسوع نے یہ سن کر فرمایا:{{سخ}}
"اے ریاکارو! کیا ہر ایک تم میں سے سبت کے دن اپنے بیل یا گدھے کو تھان سے کھول کر پانی پلانے نہیں لے جاتا؟ پس کیا واجب نہ تھا کہ جو [[ابراہیم|ابرہام]] کی بیٹی (مطلب آل اب رہام میں سے ) ہے اور جسے شیطان نے 18 سال سے باندھ کر رکھا تھا، سبت کے دن اِس بندھن سے چھٹکارا نہیں ملنا چاہیے؟"{{سخ}}
آپ کی اس حقیقت افشانی سے یسوع کے سب مخالف شرمندہ ہوئے لیکن عوام ان کا رہائے عالیشان کے باعث خوش ہوئے۔ <ref>انجیل شریف بہ مطابق لوقا باب 13 آیت 12 تا 17</ref>
 
== تفسیر ==
عبادت گاہ کے پیشوا کی اس نکتہ چینی پر کہ یسوع نے سبت کے دن کیوں اس عورت کو شفا بخشی آپ نے شریعت پرستوں کے دو رخے اور سخت و نامناسب معیار کی مذمت فرمائی۔ وہ اپنی سہولت کی رعایت کرتے ہوئے تو سبت کے دن کئی کاموں کو روا سمجھتے تھے مگر انہوں نے اس غریب عورت کے شفاپانے کو عدولی شریعت قرار دیا۔ <ref>سیرت المسیح ابن مریم، مصنف ایک شاگرد، مترجم وکلف اے۔ سنگھ</ref>
 
== حوالہ جات ==