"داؤد بندگی کرمانی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
درستی املا
م حوالہ جات/روابط کی درستی
سطر 11:
آپ کے آنے کے بعد شیر گڑھ قادری سلسلہ کا گڑھ بن گیا اور شیر گڑھ کی اس خانقاہ نے تمام شعبہ ہائے زندگی کے لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کرنا شروع کر دیا۔ 16ویں صدی کے مشہور مورخ عبدالقادر بدایونی 1572ء میں شیرگڑھ آئے اور چار روز تک یہاں رہے۔ عبدالقادر بدایونی کے مطابق جب مغل بادشاہ جلال دین محمد اکبر پاکپتن آیا تو وہ شیرگڑھ سے ہو کر گزرا اور اس نے یہاں ان بزرگ کی بہت تعریف سنی اور وہ ان سے ملنے کا خواہش مند ہوا۔ جنرل شہباز خان کمبوہ اکبر بادشاہ کے دربار کا اہم آفیسر داؤد بندگی کرمانی کی بارگاہ میں ملاقات کی اجازت حاصل کرنے کے لیے آیا۔ شیخ داؤدبندگی کرمانی جو اپنے آپ کو دنیاوی جاہ وجلال اور دولت والے لوگوں سے دور رکھتے تھے جنرل شہباز خان کے ہاتھوں بادشاہ کو پیغام بھیجا کہ وہ بادشاہ کو ہمیشہ اپنی دعاوں میں یاد رکھتے ہیں لہذا اس کو ذاتی طور پر دعا کروانے کے لیے آنے کی ضرورت نہیں۔ یہ داؤد بندگی کرمانی کی روحانی طاقت تھی کہ آپ نے ایک بڑی تعداد میں پنجاب کے ہندو جاٹ اور راجپوت قبیلوں کو مشرف بہ اسلام کیا۔ وہ قبائل جو آپ کی بدولت مکمل طور پر یا جزوی طور پر دائرہ اسلام میں داخل ہو گے ان میں چھٹہ، چیمہ، ورک، ہنجرہ، دیوہتر، وڑائچ، گروہی، مان اور سانسی جن کا تعلق گوجرانوالہ سے تھا شامل تھے۔ اس کے علاوہ ضلع سیالکوٹ سے باجوہ، بصرہ، چیمہ، گھمن، کہلون، گراہی، ساہی اور سندھو جب کہ ضلع [[ساہیوال]] سے احرار، ھان، ہوتینہ اور بلوچ شامل تھے۔
== وفات ==
آپ نے [[1575ء]] میں شیر گڑھ میں وفات پائی.جہاں آپ کا مزار ابتدائی مغل فن و تعمیر کی ایک شاندار مثال ہے۔<ref>[http://sharaqpur.com/BlogInformation.aspx?bid=5 بلاگ / کالم - شرقپور ڈاٹ کام<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref>
== حوالہ جات ==