"ابن زہر" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 19:
}}
 
ابن زھر خاندان طب وادب، شعر وسیاست میں [[اندلس]] کے نابغۂ روزگار خاندانوں میں سے ایک ہے، یہ خاندان ابتدا میں جفن شاطبہ کے جنوب مشرقی علاقے میں رہا اور وہاں سے مختلف علاقوں میں پھیل گیا، اس خاندان کے لوگ مختلف ادوار میں [[طب]]، [[فقہ]]، [[شعر]]، [[ادب]]، [[ادارت]] اور وزارت کے اعلی مراتب پر فائز رہے، ذیل میں ہم اس خاندان کے ان لوگوں کو زیرِ قلم لائیں گے جنہوں نے طب کے شعبہ میں کا رہائے نمایاں سر انجام دیا.دیا۔
 
== عبد اللہ بن زہر ==
 
ان کا پورا نام “مروان عبد الملک بن ابی بکر محمد بن زہر الایادی” ہے، اپنے والد کی طرح فقیہ تھے، مگر طب میں شہرت پائی، پانچویں صدی ہجری میں [[بغداد]]، [[مصر]] اور [[قیروان]] میں اطباء کی سربراہی کی، پھر اپنے ملک واپس لوٹ گئے اور [[امیر مجاہد]] کے دور میں [[دانیہ]] منتقل ہو گئے جہاں امیر مجاہد نے ان کا خوب اکرام کیا اور یہیں سے ان کی شہرت اندلس اور مغرب میں پھیلی، ابن داحیہ “المطرب” اور ابن خلکان “وفیات الاعیان” میں لکھتے ہیں کہ دانیہ میں انہوں نے خوب جاہ وجلال، شہرت وعزت اور بہرپور دولت کمائی اور وہیں پر ان کا انتقال ہوا، جبکہ [[ابن ابی اصیبعہ]] لکھتے ہیں کہ وہ دانیہ چھوڑ کر [[اشبیلیہ]] آ گئے تھے جہاں ان کا انتقال ہوا.ہوا۔
 
== زہر بن زہر ==
 
ان کا نام “ابو العلاء زہر بن ابی مروان عبد الملک” ہے، یہ مندرجہ بالا کے بیٹے ہیں، ابی العلاء زہر کے نام سے معروف ہیں، [[یورپ]] سے دریافت ہونے والے بہت سے مختلف [[الاشکال آثارِ قدیمہ]] میں [[لاطینی زبان|لاطینی]] زبان میں ان کا نام کندہ پایا گیا ہے جس سے اس زمانے میں یورپ کے طبی حلقوں میں ان کی شہرت کا اندازااندازہ لگایا جاسکتا ہے، یہ فن انہوں نے اپنے والد سے سیکھا، ان کی دسترس فلسفہ اور منطق پر بھی تھی، جبکہ ادب اور فنِ حدیث قرطبہ کے شیوخ سے حاصل کیا، طب کی نظری اور عملی تعلیم دی اور بہت سارے تلامذہ ان سے فارغ التحصیل ہوئے، امراض کی درست تشخیص کے حوالے سے مشہور تھے، ان کی اس شہرت کی خبر اشبیلیہ کے امیر المعتمد بن عباد کو ہوئی تو انہوں نے انہیں بلاکر اپنے دربار سے منسلک کر لیا، 484 ہجری کو جب [[دولت مرابطین|مرابطین]] نے اشبیلیہ پر حملہ کرکے اس کے امیر کو قید کر لیا تب تک وہ وہیں تھے، پھر [[یوسف بن تاشفین|سلطان یوسف بن تاشفین]] المرابطی نے انہیں اپنے دربار سے منسلک کر لیا اور وزارت کے منصب پر فائز کیا، ابن الابار اور ابن دحیہ کے مطابق ان کی وفات 525 ہجری کو کندھے کے درمیان ایک پھوڑے کی وجہ سے ہوئی اور ان کی لاش اشبیلیہ لے جائی گئی، مگر ابن ابی اصیبعہ کہتے ہیں کہ ان کی وفات اشبیلیہ میں ہی ہوئی تھی.تھی۔
 
== عبد الملک بن ابی العلاء بن زہر ==
 
ان کا نام “ابو مروان عبد الملک بن ابی العلاء زہر” ہے، مندرجہ بالا کے بیٹے ہیں اور اس خاندان کے مشہور ترین فرد ہیں، اشبیلیہ میں پیدا ہوئے مگر مترجمین نے ان کے سالِ پیدائش کا ذکر نہیں کیا، ان کا سالِ پیدائش 484 اور 487 ہجری کے درمیان کا کوئی سال ہو سکتا ہے، اندلس میں اپنے زمانے کے مشہور ترین [[طبیب]] تھے، طب کی تاریخ ان کے خطرناک تجربات اور طب میں جملہ اضافوں اور دریافتوں کا تذکرہ سنہرے حروف میں کرتی ہے، وہ پہلے (عربی) طبیب تھے جنہوں نے [[حلق]] یا [[مقعد|شرج]] سے مصنوعی غذائیت کا طریقہ دریافت کیا.کیا۔. یہ اور اس قسم کے دوسرے تجربات اور دریافتوں پر بحث انہوں نے اپنی طبی تصانیف میں بھی کی ہے جن میں قابلِ ذکر: کتاب التیسیر فی المداواہ والتدبیر جو کئی زبانوں میں ترجمہ ہوکر شائع ہوچکی ہے، کتاب الاقتصاد فی اصلاح النفس والاجساد، کتاب الاغذیہ، کتاب الجامع.الجامع۔
 
ان کے بیٹے ابو بکر بھی طبیب تھے اور ساتھ میں شاعر بھی تھے اور ایک بیٹی بھی طبیبہ تھیں، 557 ہجری کو وفاتی پائی، حیرت کی بات یہ ہے کہ ان کی وفات بھی اپنے والد کی طرح ایک پھوڑے کی وجہ سے ہوئی تھی.تھی۔
 
== محمد بن زہر ==