"سورہ الشوریٰ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 46:
وہ ایک ہی دین تھا جو ہر زمانے میں تمام انبیا کو دیا جاتا رہا کوئی نبی بھی اپنے کسی الگ مذہب کا بانی نہیں تھا۔ وہی ایک دین اول روز سے نسل انسانی کے لیے اللہ تعالٰی{{ا}} کی طرف سے مقرر ہوتا رہا ہے،اور سارے انبیا علیہم السلام اسی کے پیرو اور داعی رہے ہیں۔
 
وہ دین کبھی محض مان کر بیٹھ جانے کے لیے نہیں بھیجا گیا، بلکہ ہمیشہ اس غرض کے لیے بھیجا گیا ہے کہ زمین پر وہی قائم اور رائج اور نافذ ہو اور اللہ کے ملک میں اللہ کے دین کے سوا کسی اور کے ساختہ و پر داختہ دین کا سکہ نہ چلے۔ انبیا علیہم السلام اس دین کی محض تبلیغ پر نہیں بلکہ اسے قائم کرنے کی خدمت پر مامور کیے گئے تھےتھے۔ نوع انسانی کا اصل دین یہی تھا،مگر انبیا کے بعد ہمیشہ یہ ہوتا رہا کہ خودغرض لوگ اس کے اندر اپنی خود پسندی، خود رائی اور خود نمائی کے باعث اپنے مفاد کی خاطر تفرقے برپا کر کے نئے نئے مذہب نکالتے رہے۔ دنیا میں یہ جتنے بھی مختلف مذہب پائے جاتے ہیں سب اسی ایک دین کو بگاڑ کر پیدا کیے گئے ہیں۔ ۔
 
نوع انسانی کا اصل دین یہی تھا،مگر انبیا کے بعد ہمیشہ یہ ہوتا رہا کہ خودغرض لوگ اس کے اندر اپنی خود پسندی، خود رائی اور خود نمائی کے باعث اپنے مفاد کی خاطر تفرقے برپا کر کے نئے نئے مذہب نکالتے رہے۔ دنیا میں یہ جتنے بھی مختلف مذہب پائے جاتے ہیں سب اسی ایک دین کو بگاڑ کر پیدا کیے گئے ہیں۔
 
اب محمد {{درود}} اس لیے بھیجے گئے ہیں کہ ان متفرق طریقوں اور مصنوعی مذہبوں اور انسانی ساخت کے دینوں کی جگہ وہی اصل دین لوگوں کے سامنے پیش کریں اور اسی کو قائم کرنے کی کوشش کریں۔ اس پر خدا کا شکر ادا کرنے کی بجائے اگر تم الٹے بگڑتے ہو اور لڑنے کو دوڑتے ہو تو یہ تمہاری نادانی ہے۔ تمہاری اس حماقت کی وجہ سے نبی اپنا کام نہیں چھوڑ دے گا۔ وہ اس بات پر مامور ہے کہ پوری استقامت کے ساتھ اپنے موقف پر جم جائے اور اس کام کو پورا کرے جس پر وہ مامور ہوا ہے۔ اس سے یہ امید نہ رکھو کہ وہ تمہیں راضي کرنے کے لیے دین میں اسی اوہام و خرافات اور جاہلیت کی رسموں اور طور طریقوں کے لیے کوئی گنجائش نکالے گا جن سے خدا کا دین پہلے خراب کیا جاتا رہا ہے۔