"القہار" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 3:
* اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
* ترجمہ: وہ (اللہ) بندوں سے اوپر ہے اور ان پر غالب ہے اور وہ حکمت و دانائی والا ہے۔ اور (ہر چیز )کی خبر رکھنے والا ہے۔ (الفتح : 11)
* وہ قہار ہی ہے۔ تبھی گردنیں اس کے لیے جھک گئیں اور بڑے بڑے دنیاوی ظالم ذلیل و رسوا ہو گئے۔ اور بڑے ہی (با وقار) چہرے اس کے سامنے بجھ جاتے ہیں تمام مخلوقات اس کے سامنے پست ہو گئیں۔ اور تمام اشیاء نے اس کے جلال و عظمت و کبریائی اور اس کی قدرت کو مان لیا۔ اور اس کے سامنے تمام اشیاء کمزور اور ساکن ہو گئیں اور اللہ کی حکمتوں اور اس کے غلبہ کی وجہ سے دب گئیں۔ ۔ <ref> الوجیز فی شرح اسماء اللہ الحسنیٰ ۔محمد۔ محمد الکوسی الکویتی </ref>
قہار کا مطلب ہے جو اپنے ظالم اور جابر دشمنوں کا غلبہ توڑے ان کو ذلیل کرے، بلکہ وہ جس کے قہر و غضب اور قدرت کے سامنے ہر موجود شے بے بس ہو اور اس کے قبضہ میں عاجز ہو۔ <ref>سعادۃ الدارین ،جلد 2صفحہ699،یوسف بن اسماعیل نبہانی،مکتبہ حامدیہ لاہور</ref>
== حوالہ ==