"قبرص کے بینکوں کا بحران، 2012-13ء" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
درستی املا
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 5:
جب قبرص کی حکومت اپنے حکومتی قرضے (Government Bonds) بیچ کر اخراجات پورے کرنے میں ناکام ہو گئی اور عالمی ادارے بھی مزید قرض دینے پر رضامند نہیں ہوئے تو یہ بحران آیا۔
 
==کب کیا ہوا؟==* 25 جون 2012 ء کو قبرص نے [[یورپیئن یونین]] کو درخواست کری کہ اسے [[بیل آوٹ]] کیا جائے۔* 24 نومبر 2012 ء کو قبرص نے اعلان کیا کہ یورپیئن یونین سے معاہدہ بہت نزدیک ہے۔ اندازہ تھا کہ قبرص کو ساڑھے سترہ ارب یورو کی ضرورت ہے۔* 25 فروری 2013 ء کو Nicos Anastasiades نے الیکشن جیتا۔ اس کا حریف عوام کی بہبود کے حکومتی اخراجات میں کٹوتی کا سخت مخالف تھا۔* 16 مارچ 2013 ء کو بینک بند کر دیے گئے۔ اب عوام اپنا پیسہ نہیں نکال سکتے تھے۔* 17 مارچ 2013 ء کو پارلیمنٹ کا اجلاس منسوخ کر دیا گیا۔* 18 مارچ 2013 ء کو بتایا گیا کہ بینک 21 مارچ تک بند رہی ں گے۔* 19 مارچ 2013 ء کو پارلیمنٹ نے [[بیل ان]] کا مسودہ قانون مسترد کر دیا۔* 20 مارچ 2013 ء کو بتایا گیا کہ بینک 26 مارچ تک بند رہی ں گے۔* 24 مارچ 2013 ء کو بڑے بینکوں سے روزانہ صرف 100 یورو نکالنے کی اجازت دی گئی۔* 25 مارچ 2013 ء کو حکومت نے [[بیل ان]] (bail in) منظور کر لیا۔ [[بینک آف سائپرس]] نے اپنے اُن کھاتے داروں کا 40 فیصد سرمائیہ ضبط کر لیا جن کے اکاونٹ میں ایک لاکھ یورو سے زیادہ کی رقم تھی جبکہ سائپرس پاپولر بینک (Laiki Bank) نے 60 فیصد ضبط کیا۔* ایک لاکھ یورو سے کم رقم رکھنے والے کھاتے داروں کو کوئی نقصان نہیں ہوا۔
==کب کیا ہوا؟==
*25 جون 2012 ء کو قبرص نے [[یورپیئن یونین]] کو درخواست کری کہ اسے [[بیل آوٹ]] کیا جائے۔
*24 نومبر 2012 ء کو قبرص نے اعلان کیا کہ یورپیئن یونین سے معاہدہ بہت نزدیک ہے۔ اندازہ تھا کہ قبرص کو ساڑھے سترہ ارب یورو کی ضرورت ہے۔
*25 فروری 2013 ء کو Nicos Anastasiades نے الیکشن جیتا۔ اس کا حریف عوام کی بہبود کے حکومتی اخراجات میں کٹوتی کا سخت مخالف تھا۔
*16 مارچ 2013 ء کو بینک بند کر دیئے گئے۔ اب عوام اپنا پیسہ نہیں نکال سکتے تھے۔
*17 مارچ 2013 ء کو پارلیمنٹ کا اجلاس منسوخ کر دیا گیا۔
*18 مارچ 2013 ء کو بتایا گیا کہ بینک 21 مارچ تک بند رہیں گے۔
*19 مارچ 2013 ء کو پارلیمنٹ نے [[بیل ان]] کا مسودہ قانون مسترد کر دیا۔
*20 مارچ 2013 ء کو بتایا گیا کہ بینک 26 مارچ تک بند رہیں گے۔
*24 مارچ 2013 ء کو بڑے بینکوں سے روزانہ صرف 100 یورو نکالنے کی اجازت دی گئی۔
*25 مارچ 2013 ء کو حکومت نے [[بیل ان]] (bail in) منظور کر لیا۔ [[بینک آف سائپرس]] نے اپنے اُن کھاتے داروں کا 40 فیصد سرمائیہ ضبط کر لیا جن کے اکاونٹ میں ایک لاکھ یورو سے زیادہ کی رقم تھی جبکہ سائپرس پاپولر بینک (Laiki Bank) نے 60 فیصد ضبط کیا۔
*ایک لاکھ یورو سے کم رقم رکھنے والے کھاتے داروں کو کوئی نقصان نہیں ہوا۔
 
==نتیجہ==
سطر 24 ⟵ 13:
* جنوری 2015 میں جے پی مورگن بینک نے اپنے گاہکوں کو مطلع کیا ہے کہ وہ اپنے بینک لاکر میں کیش نہیں رکھ سکتے۔
* سویئزلینڈ کے بینکوں نے پینشن فنڈ سے بڑی رقوم کی ادائیگی سے انکار کر دیا ہے۔
* ڈنمارک میں قانون ساز ایسا قانون بنانا چاہتے ہیں کہ دکانداردکان دار کیش وصولی سے انکار کر سکیں۔
* آسٹریلیا نے بینک ڈپازٹ پر ٹیکس عائید کر دیا ہے۔
* فرانس میں بینک سے رقم نکالنے کی حد 3000 یورو سے کم کر کے 1000 یورو کر دی گئی ہے۔<ref>[https://blogs.cfainstitute.org/investor/2015/09/07/how-will-negative-interest-rates-change-the-rules-of-the-game/ If there is no cash, the zero bound is eliminated]</ref>
سطر 35 ⟵ 24:
* [[شرح سود]]
* [[انفلیشن اور ڈیفلیشن]]
* [[گریٹ ڈپریشن]]* [[کیش کے خلاف جنگ]]
*[[کیش کے خلاف جنگ]]
 
==حوالہ جات==