"زلزلہ پیما" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
درستی |
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی |
||
سطر 1:
{{زلزلے}}
'''زلزلہ پیما''' (Seismometer) ایک آلہ جس سے زمین کی جنبش جو [[زلزلہ|زلزلے]] کی وجہ سے پیدا ہوتی
{{Commonscat|Seismometers}}
==تاریخ==
[[Image:EastHanSeismograph.JPG|thumb|left|ماہرِ ارضیات [[چنگ ہینگ]] کے بنائے ہوئے زلزلہ پیما کی ایک نقل]]
یوں زلزلے کی اصل کیفیت کا اندازہ لگانا مشکل ہوتا تھا کیونکہ زمینی بناوٹ کی بنا پر زلزلہ کم یا زیادہ محسوس ہو سکتا ہے۔ مثال کے طور پر ریگستانوں سے زیادہ پہاڑی علاقوں کو زلزلہ متاثر کرتا ہے، اگرچہ زلزلے کی قوت یکساں ہوں تب بھی۔ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ جس مرکز سے زلزلے کی
132 عیسوی میں چین کے ماہرِ ارضیات چنگ ہینگ نے ایک انسٹرومنٹ ایجاد کیا تھا جسے آج Earthquake Weather Cock کہتے ہیں۔ یہ کانسی سے بنا ہوا ایک پیالہ نما انسٹرومنٹ تھا، جس کے اطراف اژدہے منہ کھولے بنے ہوئے تھے اور ان کے منہ میں گیندیں پھنسی ہوئی تھیں۔ اس انسٹرومنٹ کے اندر ایک پینڈولم نصب تھا جسے اژدہے کے جبڑوں سے تاروں کے ذریعے باندھ دیا گیا تھا۔ جب بھی زلزلہ آتا تو پنڈولم حرکت میں آجاتا اور کسی ایک اژدہے کے جبڑے میں پھنسی گیند گرجاتی یوں ناصرف زلزلے کی آمد کا بھی پتہ چل جاتا بلکہ سمت کا بھی اندازہ کیا جاسکتا تھا۔
==سیسموگراف==
سطر 13:
زلزلوں سے متعلق علم کو Seismology کہا جاتا ہے اور اس انسٹرومنٹ کو جو زلزلوں کی آمد، سمت اور اس کی شدت کی درجہ بندی کو ریکارڈ کرتا ہے سیسمو گراف Seismograph کہلاتا ہے، جس کے ذریعے زمین میں آنے والے ارتعاش کو ریکارڈ کیا جاتا تھا۔
جدید سیسمو گراف ایک برطانوی ریسرچر جان ملنے John Milne نے اپنی جاپانی نژاد بیوی کی مدد سے 1895ء میں تیار کیا۔ یہ پیمانہ بھی پنڈولم کی مدد ہی سے کام کرتا تھا۔ اس پنڈولم کے ساتھ ایک قلم بھی منسلک کیا گیا تھا جو منسلک پیپر رول پر ایک لکیر کی صورت میں نشان بناتا چلا جاتا تھا۔ جب بھی زلزلے کی لہر اُٹھتی تو پنڈولم میں بھی ارتعاش پیدا ہوتا یوں پیپر رول پر ارتعاشی لہر کی
==حوالہ جات==
|