"تثلیث" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار درستی+ربط+ترتیب+صفائی (9.7)
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 5:
* [[خدا بیٹا]] (یسوع مسیح)
* [[روح القدس (مسیحیت)|خدا روح القدس]]
ان تینوں کو ایک اور ایک کو تین ثابت کرنے کے لیے مسیحی علما جو حوالے دیتے ہیں اس میں بائبل کے بہت سی آیتیں شامل ہیںَ۔ہیں َ۔ جیسے [[بائبل]] کی [[کتاب پیدائش]] باب 1 کی آیت 1 تا 3۔# '''خُدا''' نے اِبتدا میں زمِین و آسمان کو پَیدا کیا۔<br/># اور زمِین ویران اور سُنسان تھی اور گہراؤ کے اُوپر اندھیرا تھا اور '''خُدا کی رُوح''' پانی کی سطح پر جُنبِش کرتی تھی۔<br/># اور خُدا نے کہا (یعنی کلام کیا) روشنی ہوجا اور روشنی ہو گئی۔<ref>[http://wikisource.org/wiki/کتاب_پیدائش:_باب_نمبر_1 کتاب پیدائش: باب نمبر 1]</ref><br/>
(1) '''خُدا''' نے اِبتدا میں زمِین و آسمان کو پَیدا کیا۔<br/>
(2) اور زمِین ویران اور سُنسان تھی اور گہراؤ کے اُوپر اندھیرا تھا اور '''خُدا کی رُوح''' پانی کی سطح پر جُنبِش کرتی تھی۔<br/>
(3) اور خُدا نے کہا (یعنی کلام کیا) روشنی ہوجا اور روشنی ہوگئی۔<ref>[http://wikisource.org/wiki/کتاب_پیدائش:_باب_نمبر_1 کتاب پیدائش: باب نمبر 1]</ref><br/>
تیسری آیت میں یہاں کلام کرنے سے مراد خدا کا مجسم ہو جانا لیا گیا ہے جسے مسیحی یسوع مسیح مراد لیتے ہیں۔
اس کے علاوہ یوحنا کی کتاب جو انہوں نے الہام کے زیر اثر لکھی کے باب 1 کی آیت 1 تا3 میں درج ہے کہ خدا نے کہا ہو جا اور سب چیزیں اس کے وسیلہ سے وجود میں آئی۔ توریت میں پیدائش کی کتاب کے پہلے باب کی پہلی آیت میں جس خدا کا ذکر ہے وہ انجیل میں آکر مسیحیوں کے روحانی باپ کے درجے پر فائز ہو گیا ہے، دوسری آیت میں جس روح کے پانی پر جنبش کرنے کا ذکر ہے وہ انجیل میں پاک روح یعنی روح القدس ہے۔تیسریہے۔ تیسری آیت میں جس کلام کا ذکر ہے انجیل یوحنا باب 1 کی آیت 14 میں اسے مجسم روپ میں یسوع مسیح کی شکل بتایا گیا ہے۔
 
== مسیحیت کے مطابق قرآن میں تثلیت ==
کچھ مسیحی علما کا کہنا ہے کہ قرآن پاک کی سورۃ آل عمران کی آیت 42 تا 55 آیت میں جس روح القدس کا ذکر ہے ،ہے، وہی خدائی روح ہے جس کا ذکر توریت اور انجیل میں ہے۔ اس کے علاوہ کلمۃ اللہ سے مراد وہی مجسم کلام یعنی یسوع مسیح (عیسیٰ ابن مریم) ہیں۔ مسلمانوں کے مطابق قرآن کریم میں جس روح اللہ یا روح القدس یا پاک روح کا ذکر ہے وہ جبرائیل ہیں، جبکہ کلمۃ اللہ سے مراد اللہ کا وہ تمام کلام ہے جو الہامی کتابوں میں آیا ہے۔
== تثلیت اور اسلام ==
{{اصل|اسلام اور تثلیث}}