"عثمان اول" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
درستی املا
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 9:
'''عثمان خان''' (عثمان بن ارطغرل، عثمان اول یا عثمان خان غازی) ({{lang-ota|عثمان غازى}}) (پیدائش 1258ء، وفات 1326) [[سلطنت عثمانیہ]] کا بانی تھا۔
 
== خودمختاریخود مختاری ==
 
عثمان کے والد [[ارطغرل]] کی وفات کے بعد [[سلاجقہ روم]] کے دارالحکومتدار الحکومت [[قونیہ]] پر منگولوں کے قبضے اور [[سلجوقی سلطنت]] کے خاتمے کے بعد عثمان کی جاگیر خودمختارخود مختار ہو ہوگئیگئی جو بعد میں [[سلطنت عثمانیہ]] کہلائی۔
 
عثمان خان کی جاگیر کی سرحد [[قسطنطنیہ]] کی [[بازنطینی سلطنت]] سے ملی ہوئی تھی۔ یہ وہی بازنطینی حکومت تھی جو عربوں کے زمانے میں رومی سلطنت کے نام سے مشہور تھے جسے [[الپ ارسلان]] اور [[ملک شاہ اول|ملک شاہ]] کے زمانے میں سلجوقیوں نے باجگزار بنالیا تھا اب یہ بازنطینی سلطنت بہت کمزور اور چھوٹی ہوگئیہو گئی تھی لیکن پھر بھی عثمان خان کی جاگیر کے مقابلے میں بہت بڑی اور طاقتور تھی۔ بازنطینی قلعہ دار عثمان کی جاگیر پر حملے کرتے رہتے تھے جس کی وجہ سے عثمان خان اور بازنطینی حکومت میں لڑائی شروع ہوگئی۔ہو گئی۔ عثمان نے ان لڑائیوں میں بڑی بہادری اور قابلیت کا ثبوت دیا اور بہت سے علاقے فتح کرلیے جن میں [[بورصہ|بروصہ]] کا مشہور شہر بھی شامل تھا۔ بروصہ کی فتح کے بعد عثمان کا انتقال ہو گیا۔
 
== کردار ==
 
عثمان بڑا بہادر اور عقلمند حکمران تھا۔ رعایا کے ساتھ عدل و انصاف کرتا تھا۔ اس کی زندگی سادہ تھی اور اس نے کبھی دولت جمع نہیں کی۔ مال غنیمت کو یتیموں اور غریبوں کاحصہ نکالنے کے بعد سپاہیوں میں تقسیم کردیتا تھا۔ وہ فیاض، رحم دل اور مہمان نواز تھا اور اس کی ان خوبیوں کی وجہ سے ہی ترک آج بھی اس کا نام عزت سے لیتے تھے۔ اس کےبعدکے بعد یہ رواج ہو گیا کہ جب کوئی بادشاہ تخت پر بیٹھتا تو عثمان کی تلوار اس کی کمر سے باندھی جاتی تھی اور دعا کی جاتی تھی کہ خدا اس میں بھی عثمان ہی جیسی خوبیاں پیدا کرے۔
 
عثمان کا صدر مقام '''[[اسکی شہر]]''' تھا لیکن '''[[بروصہ]]''' کی فتح کے بعد اسے [[دارالحکومت]] قرار دیا گیا۔