"دولت مرابطین" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
درستی
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 15:
یوسف نے اندلسی مسلمانوں کی درخواست پر مسیحی بادشاہ [[الفانسو]] کا مقابلہ کیا اور [[جنگ زلاقہ]] میں تاریخی کامیابی حاصل کی۔ یہی جنگ زلاقہ [[صلیبی جنگیں|صلیبی جنگوں]] کے اہم ترین اسباب میں سے ایک ہے۔
[[تصویر:Andalus-009.png|thumb|400px|اندلس میں مرابطین کی حکومت]]
اس جنگ کے بعد یوسف وطن واپس آ گیا لیکن اندلس کے مسلم حکمرانوں نے مسیحیوں کے ہاتھوں اقتدار بال بال بچنے کے بعد دوبارہ وہی روش اختیار کر لی جس پر [[غزالی]] اور [[طرطوسی]] سمیت نامور علمائے کرام نے یوسف کے لیے فتوی{{ا}} جاری کیا کہ اگر وہ اندلس کے حکمرانوں کی حکومت ختم کردےکر دے تو اس پر کوئی وبال نہ ہوگا۔ اس طرح [[1094ء]] میں اس نے تمام اندلس کو دولت مرابطین میں شامل کرکے اندلس کو مسلمانوں سے چھیننے کی مسیحی کوششوں کو زبردست دھچکا پہنچایا۔ [[1097ء]] میں یوسف نے اپنے لیے '''امیر المسلمین''' کا خطاب پسند کیا۔ [[1106ء]] میں 100 سال کی عمر میں اس کا انتقال ہو گیا۔ اس کے انتقال کے سزع مرابطین کی حکومت اپنے عروج پر تھی جس میں تمام شمال مغربی افریقہ اور [[دریائے تغوس]] ([[دریائے تاجہ]]) کے مغرب کا تمام اسپین اور [[ایبرو|دریائے ایبرو]] کے دہانوں تک مشرقی ساحل اور [[جزائر بیلارک]] شامل تھے۔
 
== دور{{زیر}} زوال ==