"تناسخ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار درستی+ترتیب+صفائی (9.7)
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 1:
'''تناسخ''' یا '''آوا گون'''(روح کا ایک قالب سے دوسرے قالب میں جانا)، تناسخ کا لفظ [[اردو]] میں [[عربی زبان|عربی]] زبان سے آیا ہے اور نسخ سے ماخوذ ہے، تناسخ سے بنیادی طور پرمراد دوبارہ پیدا ہونے کی ہوتی ہے اور اسی تصور کی وجہ سے نسخ (نقل کرنے) سے تناسخ کا لفظ اس مفہوم میں استعمال ہوتا ہے یعنی ایک بار [[موت]] کے بعد وہ مرنے والی شخصیت ([[انسان]] یا کوئی اور [[حیات|جاندار]]) ایک مرتبہ پھر [[تجسیم]] حاصل کرلیتی ہے۔ متعدد اوقات اس مفہوم کو ادا کرنے کے لیے [[اہتجار]] کا لفظ بھی اختیار کیا جاتا ہے؛ [[انگریزی زبان|انگریزی]] میں اسے reincarnation کہتے ہیں۔ تناسخ کا لفظ [[حیات بعداز ممات]] سے ایک الگ تصور ہے جو عام طور پر [[ابراھیمی ادیان]] میں پایا جاتا ہے۔
علامہ قرطبی نے رافضیہ کے فرقوں میں سے ایک فرقہ تناسخیہ شمار کیا جن کا عقیدہ ہےکہہے کہ{{اقتباس|" ارواح میں تناسخ ہوتا رہتا ہے پس جو کوئی محسن اور نیکو کار ہو اس کی روح نکلتی ہے اور ایسی مخلوق میں داخل ہوجاتی ہے جو اپنی زندگی کے ساتھ سعادت اندوز ہو رہی ہوتی ہے"۔}}<ref>تفسیر قرطبی،ابو عبداللہعبد اللہ محمد بن احمد بن ابوبکر قرطبی،آل عمران،103</ref>
جنتی زیور میں صفحہ 189 پر برزخ کے عنوان سے عقیدہ :3 پر لکھا ہے{{اقتباس|"یہ خیال کہ مرنے کے بعد روح کسی دوسرے بدن میں چلی جاتی ہے خواہ وہ کسی آدمی کا بدن ہو یا کسی جانور کا جس کو فلا سفر ''تناسخ ''اور ہندو ''آواگون'' کہتے ہیں یہ خیال بالکل ہی باطل اور اس کا ماننا کفر ہے"۔}}<ref>الفتاوی الہندیۃ، کتاب السیر، الباب التاسع فی احکام المرتدین، جلد2،صفحہ264 / النبراس،باب والبعث حق،صفحہ213</ref>