"ابن قیم جوزیہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 8:
علامہ ابن القیم کی ولادت 7 صفر [[691ھ]] مطابق [[28 جنوری]] [[1292ء]] کو [[دمشق]] میں ہوئی۔
 
آپ کی تصانیف کی تعداد ساٹھ سے زیادہ ہے۔ سب سے مشہور آپ کی کتاب عوام الناس میں زاد المعاد ہے جو اسلامی شریعی مسائل کے حل کرنے میں خاص اہمیت رکھتی ہے ۔ہے۔ آپ بھی [[عیسیٰ علیہ السلام]] کی وفات کے قائل تھے، آپ اپنی اسی مذکور کتاب میں لکھتے ہیں کہ ”یہ جو حیات عیسیٰ لوگوں میں مشہور ہے کہ عیسیٰ علیہ السلام 33 سال کی عمر میں آسمان پر چلے گئے تھے یہ صحابہ کرام کا عقیدہ نہیں بلکہ یہ عقیدہ مسلمانوں میں مسیحیوں کی طرف سے آیا “ آپ کے اس بیان کی تصدیق آپ کی خود کی کتاب کے علاوہ مشہور فقیہہ امت مصنف کتاب رد المختار علی درلمختار علامہ ابن عابدین شامی حنفی کے بیان کی صورت میں مشہور تفسیر ِقرآن فتح البیان از نواب صدیق حسن خان قنوجی بھوپال میں بھی درج ہے۔ یاد رہے کہ یہ عقیدہ امت میں جمہور کا عقیدہ نہیں، امت کے اکثر و بیشتر جید علما حیات عیسیٰ یعنی عیسیٰ کے زندہ جسم سمیت آسمان پر جانے کے ہی قائل ہیں لیکن چند اولیائے امت عیسیٰ کی وفات کے بھی قائل تھے۔ اب اس کا حل ہمیں وہی نظر آتا ہے جو مولانا سید ابو الاعلیٰ مودودی صاحب اوربانی ندوۃُ العلماء لکھنئو مولانا شبلی نعمانی صاحب مرحوم نے فرمایا ہے کہ ایک طرف تو یہ لکھا ہے کہ یہود نے نہ عیسیٰ علیہ السلام کو قتل کیا اور نہ صلیب دی اور دوسری طرف سورت مائدہ کے آخری رکوع میں عیسیٰ کا خود کا بیان درج ہے کہ جب تو نے مجھے وفات دے دی تو تو ہی ان کا نگران تھا، اس لیے ان علما کے نزدیک یہ معاملہ مشتبہ ہے اور شائد قیامت تک یہ مشتبہ ہی رہے۔ امام ابن قیم حنبلی کی دیگر کتب درج ذیل ہیں :
* اعلام المعوقین
* اغاثۃ اللھفان