"ابو مصعب الزرقاوی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار صفائی+صفائی (14.9 core)
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 20:
|laterwork=
}}
ابع مصعب الزرقاوی {{دیگر نام|عربی=أحمد فضيل النزال الخلايله}} کا اصل نام احمد فاضل تھا۔ وہ 30اکتوبر 1966ء کو [[اردن]] کے شہر الزرقا میں پیدا ہوئے ۔ہوئے۔ اس شہر کی ایک بڑی اکثریت [[فلسطین|فلسطینی]] مہاجرین پر مشتمل ہے۔ الزرقاوی کا تعلق [[دریائے اردن]] کے مشرقی کنارے میں رہنے والے بدو قبیلے بنو حسن کی خلیلہ شاخ سے تھا، ان کے آباؤ اجداد 1948ء میں [[اسرائیل]] کے قیام کے بعد اپنی زمینیں چھوڑ کر الزرقا میں پناہ گزین بنے۔
 
== ابتدائی زندگی ==
الزرقاوی نے جس ماحول میں آنکھ کھولی وہاں ہر طرف ناانصافی اور غربت تھی ۔تھی۔ وہ چھ بہنیں اور چار بھائی تھے۔ غربت کے باوجود الزرقاوی کو تعلیم حاصل کرنے کا شوق تھا۔ وہ گیارہویں جماعت میں پہنچے تو 1984ء میں انکے والد احمد نزال فوت ہو گئے۔ الزرقاوی کو تعلیم چھوڑ کر نوکری کرنی پڑی۔ 1988ء میں الزرقاوی نے اپنے علاقے کی مسجد حسین بن علی میں فلسطینی عالم ڈاکٹر عبد اللہ عزام اور افغان لیڈر پروفیسر سیاف کی تقاریر سنیں۔ سیاف نے الزرقا کے نوجوانوں کو افغانستان میں جہاد کی دعوت دی اور یہی وہ لمحہ تھا جب بائیس سالہ الزرقاوی نے افغانستان جانے کا فیصلہ کیا۔
 
== جہاد افغانستان ==
سطر 34:
== رہائی ==
 
1999ء میں اردن کے بادشاہ شاہ حسین کی موت کے بعد انکے بیٹے عبد اللہ نے اقتدار سنبھالا تو الزرقاوی کو عام معافی کے نتیجے میں رہائی مل گئی۔ رہائی کے فوراً بعد وہ پشاور آ گئے۔ یہاں الزرقاوی کے ویزے کی معیاد ختم ہو گئی اور انہیں پشاور جیل جانا پڑا ۔پڑا۔ کچھ ساتھیوں کی کوشش سے رہائی کے بعد الزرقاوی نے افغانستان کا رخ کیا۔ جلال الدین حقانی کے ذریعہ الزرقاوی نے ہرات میں ایک عسکری تربیت کا کیمپ قائم کرنے کی اجازت حاصل کی۔
 
== القاعدہ ==
سطر 41:
== عراق ==
 
2004ء میں القاعدہ کی کوششوں سے الزرقاوی نے اپنا موٴقف تبدیل کیا اور اہل تشیع پر حملے بند کر دیے جس کے بعد اسامہ بن لادن نے الزرقاوی کو عراق میں القاعدہ کا امیر مقرر کیا۔ الزرقاوی کو یہ ذمہ داری سونپی گئی کہ وہ عراق میں مجاہدین کے تمام گروپوں کو متحد کریں، افغانستان، شام، اردن، کویت، مصر، سعودی عرب، لبنان اور ترکی کے نوجوانوں کو تربیت دیں اور اسرائیل کے ساتھ براہ راست تصادم کی تیاری کریں۔ اس سال جنوری میں مجاہدین شوریٰ کونسل کا قیام الزرقاوی کی عراق میں پہلی اہم سیاسی کامیابی تھی تاہم وہ خاصے غیر محتاط تھے اور اسی لیے عراق میں امریکی بمباری کا نشانہ بن گئے۔ غور کیا جائے تو الزرقا کا یہ جوان 1989ء تک احمد فاضل اور 2003تک ابو محمد الغریب تھا لیکن عراق میں امریکی فوج کے قبضے کے بعد ابو مصعب الزرقاوی پیدا ہوا۔ (مصعب انکے سب سے چھوٹے بیٹے کا نام ہے) 2003ء میں جنم لینے والے الزرقاوی کا آئیڈئیل نورالدیننور الدین زنگی تھے جنہوں نے 1148ء میں موصل کا اپنا مرکز بنا کر 1169ء تک شام اور مصر پر حکومت قائم کی اور انکی وفات کے بعد صلاح الدین ایوبی نے یروشلم فتح کیا۔ سچ تو یہ ہے کہ ابو مصعب الزرقاوی نے مشرق وسطیٰ میں مسلمانوں کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کی کوکھ سے جنم لیا۔ اسے یقین تھا کہ کوئی اوسلو امن معاہدہ بنو حسن قبیلے کو اس کی کھوئی ہوئی زمین واپس نہیں دلوا سکتا لہٰذا اس نے نورالدیننور الدین زنگی کا راستہ اختیار کیا۔ وہ جانتا تھا کہ اسے زنگی کی طرح دجلہ و فرات کی سرزمین میں صرف تحریک مزاحمت کو منظم کرنے کا موقع ملے گا اور یروشلم پر حملہ کوئی اور کریگا ۔کریگا۔ جب تک یروشلم کی مسجد اقصٰی مسلمانوں کو واپس نہیں ملتی الزرقاوی جم لیتے رہی ں گے۔ 2006 میں امریکا فوجوں کے ہاتھوں جاں بحق ہوئے۔
 
== بیرونی روابط ==