"بیعت" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 5:
دینی اصطلاح۔ کسی [[پیغمبر]]، [[ولی]] یا صاحب نسبت بزرگ کے ہاتھ میں ہاتھ دے کر اپنے گناہوں سے تائب ہونا اور اس بزرگ کی اطاعت کا اقرار کرنا۔
=== حقیقت ِبیعت ===
بیعت جو اپنے اندر بیع کا معنی لیے ہوئے ہے شیخ کے ہاتھ بک جانا ہے۔ جس میں اپنے کو شیخ کے ہاتھ احکام ظاہرہ و باطنہ کے التزام کے واسطے گویا بیچ دیا۔ جس کی حقیقت یہ ہے کہ طالب کو اپنے شیخ پر پورا اعتقاد اور کلی اعتماد ہو کہ یہ میرا خیر خواہ ہے جو مشورہ دے گا وہ میرے لیے نہایت نافع ہو گا ۔گا۔ اس پر پورا اطمینان ہو۔ اس کی تجویز و تشخیص میں دخل نہ دے ۔دے۔ یوں یقین رکھے کہ دنیا بھر میں میری جستجو اور میری تلاش میں میرے نفع کے لیے اس سے بڑھ کر کوئی نہیں۔ اس کو اصطلاح تصوف میں وحدتِ مطلب کہا جاتا ہے۔ اس کے بغیر بیعت ہونا نافع نہیں ۔نہیں۔ کیونکہ اصلاح نفس کے لیے شیخ سے مناسبت شرط ہے اور مناسبت کی پہچان یہی ہے کہ اس کی تعظیم اور قول و فعل اور حال پر قلب میں اعتراض نہ ہو ۔ہو۔ بالفرض اگر قلب میں اعتراض آئے تواس سے رنجیدہ ہو ،اورگھٹن محسوس کرے ۔کرے۔ عوام کے لیے بیعت کی صورت البتہ نافع ہوتی ہے ۔ہے۔ بیعت سے ان کے قلب پر ایک عظمت اور شان ،شیخ کی طاری ہو جاتی ہے ۔ہے۔ جس کا اثر یہ ہوتا ہے کہ وہ اس کے قول کو با وقعت سمجھ کر اس پر عمل کرنے کے لیے مجبور ہو جاتا ہے۔ خواص کے لیے کچھ مدت کے بعد بیعت نافع ہوتی ہے ۔ہے۔ بیعت سے جانبین میں ایک خلوص اور تعلق پیدا ہو جاتا ہے۔ شیخ سمجھنے لگتا ہے کہ یہ ہمارا ہے اور ُمریدسمجھتا ہے کہ یہ ہمارے ہیں۔ ڈانواں ڈول حالت نہیں رہتی ۔<ref>زبدۃ التصوف،شبیر احمد کاکا خیل،صفحہ35، خانقاہ امدادیہ راولپنڈی</ref>
 
=== سنت نبوی ===