"صدر ایوان بالا پاکستان" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
درستی
سطر 1:
{{پاکستان کی سیاست}}
[[پاکستان|اسلامی جمہوریہ پاکستان]] کی مجلس شوریٰ کے [[ایوان بالا پاکستان|ایوان بالا]] یا سینیٹ کے موجودہ چیئرمین [[رضاصادق ربانیسنجرانی]] ہیں جو اس عہدہ پر [[1112 مارچ]] [[2015ء2018ء]] سے برسرعہدہ ہیں۔
 
ایوان بالا کے پہلے چیئرمین جسٹس [[خان حبیب اللہ خان]] تھے۔
 
== تاریخ ==
 
[[1970ء]] کی عبوری [[قانون ساز اسمبلی]] نے [[1973ء]] کا آئین تشکیل دیا جو 12 اپریل [[1973ء]] کو منظور کیا گیا اور 14 اگست [[1973ء]] کو [[پاکستان|اسلامی جمہوریہ پاکستان]] میں مکمل طور پر نافذ کر دیا گیا۔ [[1973ء]] کے آئین کی رو سے [[پاکستان]] میں [[پارلیمانی نظام حکومت]] رائج کیا گیا جو دو رویہ قانون سازی کرتی ہے، یعنی [[مجلس شوریٰ پاکستان|مجلس شوریٰ]] کے کلیدی اجزاء [[ایوانِ بالا|ایوان بالا]] اور [[ایوان زیریں]] سے کسی بھی قانون کی منظور لازم ہے۔ ایوان بالا یا سینیٹ کے ارکان کی تعداد 45 متعین کی گئی تھی جو [[1977ء]] میں بڑھا کر 63 اور [[1977ء]] میں 87 کر دی گئی۔ صدر [[پرویز مشرف]] کے دور حکومت میں یہ ایوان بالا کے ارکان کی تعداد بڑھا کر 100 کر دی گئی۔ یہ ترمیم [[لیگل فریم ورک آرڈر 2002ء]] کے ذریعہ کی گئی جو 21 اگست [[2002ء]] کو لاگو ہوا۔
 
آزادی کے بعد، پاکستان کی پہلی [[دستور ساز اسمبلی]] جو دسمبر [[1945ء]] میں منتخب کی گئی تھی کی ذمہ داریوں میں یہ نکتہ اہم تھا کہ کہ نو آزاد مملکت پاکستان کا [[آئین]] تشکیل دے۔ اسمبلی نے 12 مارچ [[1949ء]] کو [[قرارداد مقاصد]] منظور کی، جس کے توسط سے نئے آئین کی بنیاد رکھی جانی تھی۔ اس سے پہلے کہ یہ اسمبلی قرارداد مقاصد کی رو سے نیا آئین تشکیل دیتی، اکتوبر [[1954ء]] میں اس مجلس کو تحلیل کر دیا گیا۔ نئی تشکیل دی جانے والی قانون ساز اسمبلی نے مئی [[1955ء]] میں اپنے قائم ہونے کے بعد نیا آئین تشکیل دیا جو 29 فروری [[1956ء]] کو منظور کیا گیا اور 23 مارچ [[1956ء]] کو نافذ کر دیا گیا، اس آئین کی رو سے ملک میں [[پارلیمانی نظام حکومت]] قائم کیا گیا۔ 14 اگست [[1947ء]] سے 23 مارچ [[1956ء]] تک ملک میں [[تعزیرات ہند 1935ء]] بطور آئین نافذ العمل رہا۔
 
7 اکتوبر [[1958ء]] کو ملک میں مارشل لا نافذ کر کے آئین کو معطل کر دیا گیا۔ فوجی حکومت نے فروری [[1960ء]] کو ایک [[آئینی کمیشن]] تشکیل دیا جس نے [[1962ء]] کے آئین کی تشکیل دی۔ اس آئین کے تحت ملک میں [[صدارتی نظام حکومت]] نافذ کیا گیا۔ 25 مارچ [[1969ء]] کو یہ آئین بھی معطل کر دیا گیا اور ملک کی پہلی منتخب قانون ساز اسمبلی نے دسمبر [[1971ء]] میں معرض وجود میں آئی، [[1973ء]] کا متفقہ آئین تشکیل دیا۔
 
[[1970ء]] میں ملک کی پہلی منتخب ہونے والی [[قانون ساز اسمبلی]] نے [[1973ء]] کا آئین متفقہ طور پر تشکیل دیا اور یہ آئین 14 اگست [[1973ء]] کو نافذ العمل قرار پایا۔ اس آئین کی رو سے ملک میں [[پارلیمانی نظام حکومت]] رائج کیا گیا اور مجلس شوریٰ کے دو ایوان بھی تشکیل دیے گئے۔ یہ دونوں ایوان، [[ایوانِ بالا|ایوان بالا]] یا [[سینیٹ]] اور [[ایوان زیریں]] یا [[ایوانِ زیریں|قومی اسمبلی]] کہلاتے ہیں۔
 
== ذمہ داریاں ==
سطر 30:
|-
|1
|[[خان حبیب اللہ خان]]
|
| 6 اگست 1973ء
سطر 36:
| 19 اکتوبر 1901ء - 5 دسمبر 1978ء
| {{پرچم سیاسی جماعت|پاکستان پیپلز پارٹی}}
|-
|2
| [[خان حبیب اللہ خان]]
|
| 6 اگست 1975ء
سطر 46:
|-
|3
| [[غلام اسحاق خان|غلام اسحق خان]]
|<!-- [[تصویر:GhulamIshaqKhan.jpg|50px]] -->
| 21 مارچ 1985ء
سطر 52:
| 20 جنوری 1915ء – 27 اکتوبر 2006ء
| [[آزاد (سیاستدان)|آزاد]]
|-
|4
| [[غلام اسحاق خان|غلام اسحق خان]]
|<!-- Image with inadequate rationale removed: [[تصویر:GhulamIshaqKhan.jpg|50px]] -->
| 21 مارچ 1988ء
| 12 دسمبر 1988ء
| 20 جنوری 1915ء – 27 اکتوبر 2006ء
| [[آزاد (سیاستدان)|آزاد]]
|-
| 5
| [[وسیم سجاد]]
| <!-- Image with inadequate rationale removed: [[تصویر:Wasimsajjad.jpg|50px]] -->
| 24 دسمبر 1988ء
| 20 مارچ 1991ء
| 30 مارچ 1941ء - حیات
| {{پرچم سیاسی جماعت|اسلامی جمہوری اتحاد}}
|-
| 6
| [[وسیم سجاد]]
| <!-- Image with inadequate rationale removed: [[تصویر:Wasimsajjad.jpg|50px]] -->
| 21 مارچ 1991ء
| 20 مارچ 1994ء
| 30 مارچ 1941ء - حیات
| {{پرچم سیاسی جماعت|اسلامی جمہوری اتحاد}}
|-
| 7
| [[وسیم سجاد]]
| <!-- Image with inadequate rationale removed: [[تصویر:Wasimsajjad.jpg|50px]] -->
| 21 مارچ 1994ء
| 20 مارچ 1997ء
| 30 مارچ 1941ء - حیات
| {{پرچم سیاسی جماعت|پاکستان مسلم لیگ ن}}
|-
| 8
| [[وسیم سجاد]]
| <!-- Image with inadequate rationale removed: [[تصویر:Wasimsajjad.jpg|50px]] -->
| 21 مارچ 1997ء
| 12 اکتوبر 1999ء
| 30 مارچ 1941ء - حیات
| {{پرچم سیاسی جماعت|پاکستان مسلم لیگ ن}}
سطر 111:
| 11
| [[فاروق نائیک]]
|
| 12 مارچ 2009ء
| 11 مارچ 2012ء