"باختر" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
م خودکار: خودکار درستی املا ← سے، سے، کیے
سطر 16:
سکندر کے ہاتھوں ایران کی فتح کے بعد حددرجہ کوشش کے باوجود اس علاقہ میں اُسے کامیابی نصیب نہ ہوئی اور سکندر اپنی موت تک وہاں امن قائم کرنے اور قبائل کو زیر کرنے میں ناکام رہا۔ بعد میں 323 قبل مسیح وسط ایشیا میں [[سلوقی سلطنت|سلوقی (Seleucid)]] ریاست قائم ہوئی۔ یہ یونانی-میساڈونی ریاست بڑھتے بڑھتے مغرب میں اناتولیہ، [[بین النہرین|میسوپوتامیا]] (Mesopotamia) فارس، ترکمانستان اور پاکستان کے کچھ علاقوں تک پھیل گئی۔ پھر یہاں ساکائی (Saka) , یوہ چیھ اور ساسانی ریاستیں قائم ہوئیں۔ بالآخر ساسانیوں کو خلافتِ راشدہ میں شکست ہوئی اور ان ریاستوں کی تاریخ کا ایک باب بند ہوا۔
 
باختر تہذیب آمودریا کی انہی گم کردہ تہذیبوں میں سے ہے جس کے باقیاب بیان کیئےکیے گئے علاقوں، بالخصوص تاجکستان اور افغانستان ميں آج بھی موجود ہیں، افغانسان مين بلغ کا علاقہ اسی باختر تہذیب کی نشانی ہے۔ پارسی مذہب کے بانی و پیغمبر زرتشت کی پیدائش بھی اسے علاقے میں ہوی۔ یہ کبھی زرتشتی رہا پھر بدھ مت اور بالآخر خلافتِ راشدہ اور اموی دور میں 7 صدی عیسوی میں مسلمان ہوا۔
 
کوہ بابا یعنی [[ہندو کش]] کے شمال میں [[دریائے جیحون]] تک جو علاقہ چلا گیا ہے اس کو قدیم زمانے میں باختر (Bectar) کہا جاتا تھا، اب اس کو ترکستان کہا جاتا ہے۔ اس کے موجودہ انتظامی مراکز [[مزار شریف]]، تاش کرگان اور میمنہ ہیں۔<ref>افغانستان۔ معارف اسلامیہ</ref>