"بنیادی ذرہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
م خودکار: خودکار درستی املا ← سے، سے، کیے
سطر 1:
[[فائل:ZERJOHRI.PNG|align left|230px|تصغیر|[[جوہر]] اور [[زیرجوہری ذرہ|زیرجوہری ذرات]] کا موازنہ؛ زرد رنگ میں جوہر، نیلے [[تعدیلہ|نیوٹرون]] اور سرخ [[اولیہ (جوہر)|پروٹان]]وں پر مشتمل مرکزہ، ہرے اور ہلکے زرد رنگ میں بالترتیب [[کوارک]] اور [[برقیہ|الیکٹران]] جو آج کل بنیادی ذرات تسلیم کیئےکیے جاتے ہیں۔ [http://particleadventure.org/particleadventure/index.html]]]
[[ذراتی طبیعیات]] (پارٹیکل فزکس) میں {{ٹ}} '''بنیادی ذرہ''' {{ن}} ایک ایسا {{ٹ}} [[ذرہ]] {{ن}} ہوتا ہے کہ جو اپنی ساخت میں مزید [[زیرجوہری ذرہ|ذیلی یا زیریں ذرات]] نہ رکھتا ہو (یا کم از کم ابھی تک اس کے کوئی ذیلی ذرات دریافت نہ کیئےکیے جا سکے ہوں)۔ اگر ایک ذرہ، واقعی اپنی ساخت میں کامل ہو اور کوئی ذیلی ذرات اپنے اندر نہ رکھتا ہو تو پھر اسے [[کائنات]] کا ایک بنیادی ذرہ تصور کیا جاتا ہے کہ جس سے مل کر کائنات کے دیگر تمام بڑے یا [[حالت پیوند|مخلوط ذرات]] بنے ہوں اور بذات خود کائنات بھی۔ ذراتی طبیعیات کے جدید نظریہ ([[معیاری نمونہ]]) کے مطابق، {{ٹ}} [[کوارک]]، [[نحیفہ]] اور [[مقیاسی بوسون]] {{ن}} وغیرہ بنیادی ذرات کے زمرہ میں شامل کیئےکیے جاتے ہیں۔ {{ر}} <ref>Gribbon, John (2000). Q is for Quantum - An Encyclopedia of Particle Physics</ref><ref>Clark, John, E.O. (2004). The Essential Dictionary of Science</ref> {{ڑ}} <br/>
== آسان الفاظ میں خلاصہ ==
بنیادی ذرے کی تعریف سادہ الفاظ میں یوں کر سکتے ہیں کہ یہ [[مادہ|مادے]] (matter) کا چھوٹے سے چھوٹا {{ٹ}} [[ذرہ]] {{ن}} ہوتا ہے جو اپنی ساخت میں کامل ہوتا ہے اور اپنے اندر مزید چھوٹے یا ذیلی ذرات نہیں رکھتا۔ کوئی 400 قبل مسیح میں [[دی مقراطیس]] (Democritus) اور [[لیوکیپس]] (Leucippus) اور چند دیگر افراد کی جانب سے اندازے لگائے گئے کہ مادہ چھوٹے اور ناقابلِ تقسیم عناصر پر مشتمل ہے جو [[جوہر|ایٹم]] کے نام سے یاد کیئےکیے گئے۔ بعد کے انسانی تجربات نے ثابت کیا کہ ایٹم یا جوہر ناقابل تقسیم {{ٹ}} بنیادی ذرہ {{ن}} نہیں بلکہ ایک مثبت [[اولیہ (ضدابہام)|پروٹان]]، تعدیلی [[تعدیلہ|نیوٹرون]] اور منفی [[برقیہ|الیکٹران]] پر مشتمل ہوتا ہے اور پھر مرکزے اور الیکٹرانوں کو {{ٹ}} بنیادی ذرہ {{ن}} سمجھا جانے لگا۔ مگر پھر [[طبیعیات]] دانوں نے دریافت کیا کہ پروٹان اور نیوٹران بھی اپنی ساخت میں مزید چھوٹے ذرات پر مشتمل ہوتے ہیں جن کو [[کوارک]] کہا گیا۔ یہاں پر آکر طبیعیات کی یہ گاڑی ٹھہری نہیں بلکہ ان بنیادی ذرات پر تحقیق کا بازار ابھی گرم ہے اور کوئی بعید نہیں کہ آنے والے دنوں میں کوارک (اور کچھ اور ایسے ذرات جن کو آج بنیادی کہا جاتا ہے) میں سے بھی مزید چھوٹے ذرات نکل آئیں۔
 
:{| class=wikitable style="text-align: center;"