"جلائر" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: خودکار درستی املا ← سے، رہیں، سے
سطر 27:
حسن بزرگ کے بعد اس کا لڑکا [[اویس خان]] (1356ء تا 1374ء) تخت نشین ہوا۔ اس نے ترکمانوں سے جو[[آذربائیجان]] اور مشرقی [[اناطولیہ]] پر قابض ہو گئے تھے [[تبریز]] اور [[آذربائیجان]] چھین لیا اور [[موصل]] اور [[دیار باکر]] پر بھی قبضہ کر لیا۔
 
اویس کے جانشین حسین (1374ء تا 1382ء) کی سیاہ میشی ([[قرہ قویونلو]])(کالی بھیڑوالے) ترکمانوں اور [[آل مظفر]] سے لڑائیاں رہی ں۔رہیں۔ ترکمانوں سے تو اس کی صلح ہو گئی لیکن آل مظفر کے حکمران [[شاہ شجاع]] نے اس کو [[آذربائیجان]] اور [[عراق]] کے بڑے حصے سے کچھ مدت کے لیے بے دخل کر دیا۔
حسین کے بعد اس کی حکومت دو بیٹوں میں اس طرح تقسیم ہوئی کہ [[عراق]] اور [[آذربائیجان]] [[سلطان احمد]] (1382ء تا 1410ء) کو اور [[کردستان]] بایزید کو ملا۔ سلطان احمد کو اطمینان سے حکومت کرنے کا موقع نہیں ملا۔ [[تیمور لنگ|تیمور]] کی فتوحات کا سلسلہ آذربائیجان تک پہنچ چکا تھا اور اس نے 1393ء میں بغداد اور عراق پر بھی قبضہ کر لیا۔ سلطان احمد بھاگ کر [[مصر]] چلا گیا۔ اس کے بعد یہ ہوتا تھا کہ جب تیمور بغداد سے چلا جاتا تھا تو سلطان احمد مصری حکومت کی مدد سے بغداد پر قابض ہوجاتا اور جب تیمور اس کی طرف رخ کرتا تو وہ پھر بھاگ جاتا تھا۔ آخر میں وہ بغداد پر قابض ہو گیا تھا لیکن آذربائیجان پر قبضہ کرنے کی کوشش میں [[قرہ قویونلو]](کالی بھیڑوالے) حکمران [[قرہ یوسف خان]](کالے یوسف خان) کے ہاتھوں شکست کھاکر مارا گیا۔ اس کے بعد اس کا بھتیجا [[شاہ ولد]] بغداد میں جانشیں ہوا لیکن اگلے سال ہی قرہ قویونلو(کالی بھیڑوالے) ترکمانوں نے بغداد پر قبضہ کرکے جلائری خاندان کا خاتمہ کر دیا۔ جلائر کی ایک شاخ اس کے بعد بھی 829ھ تک [[بصرہ]]، واسط اور شستر کے علاقے پر حکومت کرتی رہی لیکن وہ [[تیموری سلطنت]] کی باجگذار تھی بالآخر اس حکومت کو بھی قرہ قویونلو(کالی بھیڑوالے) نے ختم کر دیا۔