"جون آف آرک" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
م خودکار: خودکار درستی املا ← سے، رہیں، سے
سطر 65:
مئی [[1430ء]] میں جون نے [[کومپیئنئے]] (Compiègne) کے محصور شہر پر حملہ کیا۔ اس نے اپنی طاقت کا غلط اندازہ لگایا تھا چنانچہ وہ شکست کھا گئی اور انگریزوں کے ہاتھوں گرفتار ہو گئی۔ اب تو اس کے دشمنوں کو اس سے بدلہ لینے کا موقع مل گیا تھا۔ ڈیوک آف برگینڈی نے [[کلیسیا]] سے کہا کہ وہ جون پر مقدمہ چلائے بغیر ہی اسے ختم کر دیں۔ مگر کلیسیا کو اس بات کا بخوبی اندازہ تھا کہ جون کو اگر بغیر مقدمہ چلائے انکوزیشن کے حوالے کر دیا گیا تو لوگ بھڑک اٹھیں گے۔ انکوزیشن کلیسا کا ایک بدنام ترین ذیلی ادارہ تھا جس میں کلیسیا کے باغیوں کو اذیت دے کر مارا جاتا اور کہا جاتا تھا کہ ایسا کرنے سے ان لوگوں کی روح عذاب سے بچ جاتی ہے۔ شروع میں یہودی اس کا نشانہ تھے۔ جب [[اندلس]] پر مسیحیوں نے قبضہ کیا تو مسلمانوں پر اس ادارے نے ظلم و ستم کے پہاڑ توڑ دیے اور سچے مسیحی بھی اپنے اس ادارے کے ظلم و ستم کا شکار بنے۔ بعد میں سائنس دانوں پر بھی اسی ادارے نے ظلم و ستم کیے۔ چنانچہ ایک طویل اور شرم ناک مقدمہ جون پر چلایا گیا۔ جان پر الزام لگائے گئے کہ اس نے عورت ہونے کے باوجود مردانہ جنگی کپڑے پہنے۔ اس الزام کے جواب میں جان نے کہا کہ زنانہ کپڑے پہن کر جنگ نہیں لڑی جا سکتی۔ ایک اور الزام جو جان پر لگایا گیا وہ یہ تھا کہ جون نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ وہ مقدس روحوں سے ہم کلام ہوئی ہے۔ انہوں نے جب جان سے مقدس روحوں کا حلیہ پوچھا تو جان نے جو حلیہ ججوں کو بتایا وہ درست تھا اور وہ حلیہ ان کتابوں میں لکھا ہوا تھا جو آج تک عام عوام کے سامنے نہ لائی گئیں تھیں اور نہ کسی عام آدمی کو یہ بات پتا چل سکتی تھی۔ جان کے [[جج]] دو تھے۔ ایک کا نام کاشین (Cauchon) تھا جو [[بووے]] کا [[پادری]] تھا اور دوسرا بشپ وہ جین لیمٹائر تھا جو پہلے ہی جان کا دشمن تھا۔ انھوں نے [[21 فروری]] سے [[24 مارچ]] تک جون پر بے انتہا تشدد کیا اور اسے کہا کہ وہ اس بات سے دستبردار ہو جائے کہ اس نے خدا اور مقدس روحوں سے بات کی ہے مگر جون نہ مانی۔ چنانچہ بووے کے پادری نے جون کو جادوگرنی قرار دیا اور [[30 مئی]] [[1431ء]] کو "رواں" کے بازار عام میں اس کو ٹکٹکی سے باندھ کر جلا دیا گیا۔ جان ان سے اپنا قصور پوچھتی رہی۔
 
جون نے اپنے مرنے سے پہلے یہ کہا تھا کہ اس کی موت کا انگریزوں کو کوئی فائدہ نہیں ہو گا کیونکہ اب فرانسیسی انگریز کے غلام بن کر نہیں رہی ںرہیں گے۔ چنانچہ اس کے مرنے کے سات سال بعد پیرس پر فرانس کا قبضہ ہو گیا۔ 1437ء میں فرانس کی فوجوں نے پیرس پر قبضہ کر لیا اور کچھ عرصے بعد تمام فرانس انگریزوں کے قبضے سے چھڑا لیا گیا۔ جان نے لوگوں کے اندر آزادی کی ایسی شمع جلا دی تھی کہ انھوں نے اپنے ملک کو آزاد کرا لیا۔
 
== وفات کے بعد ==