"حیات" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
درستی املا |
م خودکار: خودکار درستی املا ← کیے، غیر، سے، سے، اور، \1 رہی |
||
سطر 6:
== مختلف تعریفیں ==
=== علمی تعریف ===
حیاتیات کے نقطہ نظر سے زندگی، تمامتر {{ٹ}} [[حَيَوِی افعال|حیوی]] {{ن}} (vital) مظاہر کے ایک جسم میں جمع ہوجانے کا نام ہے۔ اور چونکہ تمام جانداروں کی بنیادی اکائی [[خلیہ]] ہوتی ہے لہذا یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ وہ تمام افعال جو ایک خلیہ انجام دیتا ہے، مل کر '''حیات''' کہلاتے ہیں۔ بات کو مزید گہرائی میں لے جایا جائے تو [[حیاتی کیمیاء]] یہ بتاتی ہے کہ تمام خلیات بھی مزید چھوٹے [[سالمات]] یا molecules سے مل کر بنتے ہیں جو ایک خاص ترتیب میں آجائیں تو وہ افعال انجام دیتے ہیں کہ جو کوئی اور سالماتی ترتیب ([[غیرنامیاتی]] ترتیب) نہیں دے سکتی اور یہی سالمات کا آپس میں مربوط ہونا زندگی ہے۔ پھر بات یہیں پر ختم نہیں ہوجاتی بلکہ سالمات کی بنیادی اکائی چونکہ [[جوہر]] (atom) ہیں اور جوہر [[کائنات]] میں پائے جانے والے [[مادے]] کی خالص شکل ، [[عنصر]] (element) ، کا وہ چھوٹے سے چھوٹا ذرہ ہوتا ہے جو گو [[بنیادی ذرہ]] تو نہیں ہوتا مگر اس عنصر کے تمام خواص کو اپنے اندر رکھتا ہے جس سے اس کا تعلق
=== تعریف بہ زبان سہل ===
سادہ الفاظ میں یوں کہ سکتے ہیں کہ کوئی جسم جو روزمرہ زندگی کے ایسے افعال انجام دیتا ہے کہ جو وہ اجسام جن کو
=== مابعدالطبیعیاتی تعریف ===
[[مابعدالطبیعیات]] یا metaphysics میں زندگی کی تعریف یوں کی جاتی ہے کہ ؛ حیات، دراصل عمل [[اخصاب]] (fertilization) سے پر کسی جسم میں پڑنے والی [[روح]] کے واقع ہونے سے لے کر {{ٹ}} [[موت]] {{ن}} پر اس روح کے اس جسم سے نکل جانے تک کا وقفہ ہوتا ہے۔ اخصاب ، نر اور مادہ کے [[تولید]]ی خلیات کے ملاپ کو کہا جاتا ہے۔
===اسلامی نقطہ نظر===
زندگی کی علمی تعریف کے بیان میں ذکر آچکا ہے کہ زندگی بنیادی طور پر [[جوہر]]وں (باالفاظ دیگر [[عناصر]]) سے مل کر بنی ہے اور یہ بات عیاں ہے کہ مٹی یعنی گِل اور پانی ، خواہ وہ سمندر میں ہو ، پہاڑوں پر یا خشکی پر تمام عناصر اسی میں پائے جاتے ہیں (گو ان کا تناسب مختلف جگہوں پر مختلف ہو سکتا ہے)۔ اور مٹی اور پانی میں ان عناصر یا جوہروں کی موجودگی ، مٹی کو اس قابل بناتی ہے کہ اگر مناسب حالات مہیا
قرآن میں متعدد آیات میں زندگی کی بناوٹ میں مٹی اور پانی کے شامل ہونے کا ذکر وضاحت سے آیا ہے، حوالے کے طور پر چھٹی سورت الانعام کی آیت دو ذیل میں درج کی
{{ع|{{ز}} هُوَ {{ڑ}} {{ں}} الَّذِي {{ڑ}} {{ز}} خَلَقَكُم {{ڑ}} {{ں}} مِّن طِينٍ {{ڑ}} {{ز}} ثُمَّ {{ڑ}} {{ں}} قَضَى {{ڑ}} {{ز}} أَجَلاً {{ڑ}} {{ں}} وَأَجَلٌ {{ڑ}} {{ز}} مُّسمًّى {{ڑ}} {{ں}} عِندَهُ {{ڑ}} {{ز}} ثُمَّ {{ڑ}} {{ں}} أَنتُمْ {{ڑ}} {{ز}} تَمْتَرُونَ {{ڑ}}}}
|