"راحیل شریف" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
م خودکار: خودکار درستی املا ← سے، سر انجام، سے، پزیرائی، دیے، صورت حال
سطر 9:
 
== تعلیم اور فوجی سروس ==
راحیل شریف نے گورنمنٹ کالج، لاہور سے باقاعدہ تعلیم حاصل کی اور اس کے بعد [[پاکستان ملٹری اکیڈمی]] میں داخل ہوے- اکیڈمی کے 54ویں لانگ کورس کے فارغ التحصیل ہیں- 1976 ء میں گریجویشن کے بعد، انہوں نے فرنٹیئر فورس رجمنٹ، کی 6th بٹالین میں کمیشن حاصل کیا- نوجوان افسر کی حیثیت سے انہوں نے انفنٹری بریگیڈ میں گلگت میں فرائض سرانجامسر دئیےانجام دیے- ایک بریگیڈیئر کے طور پر، انہوں نے دو انفنٹری بریگیڈز کی کمانڈ کی جن میں کشمیر میں چھ فرنٹیئر فورس رجمنٹ اور سیالکوٹ بارڈر پر 26 فرنٹیئر فورس رجمنٹ شامل ہیں۔ <ref name="dawn" /><ref>[http://www.nawaiwaqt.com.pk/national/28-Nov-2013/261092 روزنامہ نواے وقت، 28 نومبر 2٠13]</ref> [[File:Secretary of Defense Chuck Hagel greets Chief of Army Staff General Rahaeel Sharif in Islamabad, Pakistan on December 9, 2013.jpg|left|thumbnail|9 دسمبر 2013، ریاست ہائے متحدہ امریکا کے سیکرٹری ڈیفنس چک ہیگل راحیل شریف سے اسلام آباد میں مصافحہ کرتے ہوے]]
 
[[پرویز مشرف|جنرل پرویز مشرف]] کے دور میں میجر جنرل راحیل شریف کو گیارہویں انفنٹری بریگیڈ کا کمانڈر مقرر کیا گیا- راحیل شریف ایک انفنٹری ڈویژن کے جنرل کمانڈنگ افسر اور پاکستان ملٹری اکیڈمی کے کمانڈنٹ رہنے کا اعزاز بھی رکھتے ہیں- راحیل شریف نے اکتوبر 2010 سے اکتوبر 2012 تک گوجرانوالہ کور کی قیادت کی- انہیں جنرل ہیڈ کوارٹرز میں انسپکٹر جنرل تربیت اور تشخیص رہنے کا اعزاز بھی حاصل ہے-<ref name="dawn" />
سطر 17:
20 دسمبر 2013 کو راحیل شریف کو نشان امتیاز(ملٹری) سے نوازا گیا-<ref>{{cite news | url=http://tribune.com.pk/story/648203/president-honours-army-chief-jcsc-head-with-nishan-e-imtiaz/ | title=President honours army chief, JCSC head with Nishan-e-Imtiaz | work=Tribune | date=20 دسمبر 2013 | accessdate=21 دسمبر 2013}}</ref>
 
== عوامی مقبولیت اور پذیرائیپزیرائی ==
راحیل شریف نے جس وقت پاکستانی آرمی کی کمانڈ سنبھالی تو ملک میں امن و امان کی صورتحالصورت حال انتہائی ابتر تھی۔انہوں نے دہشت گردوں کے خلاف سخت موقف اخیتار کیا اور سانحہ پشاور کے بعد پاکستان آرمی نے تمام تر ملک دشمن قوتوں کے خلاف بلا تفریق کاروائیاں کی۔اس سے امن و امان کی صورتحالصورت حال میں بہتری ہونے لگی اور راحیل شریف ملک میں ایک مقبول آرمی چیف کی حثیت سے ابھرے۔حالیہ ایران سعودیہ کشیدگی میں وہ بھی ملکی وزیر اعظم میاں نواز شریف کے ساتھ دونوں ملکوں کے درمیان میں کشیدگے کم کرنے کے لیے دورے پر تھے۔
 
راحیل شریف ایک آرمی چیف کی حیثیت سے29سے 29 نومبر 2016ء تک خدمات انجام دے کت پاک فوج کی کمان جنرل [[قمر جاوید باجوہ]] کے حوالے کی۔
 
== اعزازات ==