"حروف مقطعات" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: خودکار درستی املا ← سے، سے، علما
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 1:
'''حروف مقطعات''' (عربی: {{ع}}'''مقطعات، أوائل السور، فواتح‎ السور'''{{ف}}) [[قرآن]] مجید میں استعمال ہونے والے وہ عربی ابجد کے حروف ہیں جو قرآن کی بعض سورتوں کی ابتدائی آیت کے طور پر آتے ہیں۔ مثلاً {{ع}}''' الم ،الم، المر''' {{ف}} وغیرہ ۔وغیرہ۔ یہ عربی زبان کے ایسے الفاظ نہیں ہیں جن کا مطلب معلوم ہو۔ ان پر بہت تحقیق ہوئی ہے مگر ان کا مطلب اللہ ہی کو معلوم ہے۔ مقطعات کا لفظی مطلب اختصار (انگریزی میں abbreviation) کے ہیں۔ بعض خیالات کے مطابق یہ عربی الفاظ کے اختصارات ہیں اور بعض لوگوں کے مطابق یہ کچھ رمز (code) ہیں۔ یہ حروف 29 سورتوں کی پہلی آیت کے طور پر ہیں اور [[الشوری|سورۃ الشوری]] (سورۃ کا شمار: 42) کی دوسری آیت کے طور پر بھی آتے ہیں۔ یعنی یہ ایک سے پانچ حروف پر مشتمل 30 جوڑ (combinations) ہیں۔ جو 29 سورتوں کے شروع میں قرآن میں ملتے ہیں۔
 
قرآن مجید میں چار سورتیں ایسی ہیں جن کے نام ہی ان سورتوں میں موجود حروف مقطعات پر رکھے گئے ہیں۔یہہیں۔ یہ چار سورتیں سورہ [[طہ]]،[[سورہ یاسین]]،[[سورہ ص]] اور [[سورہ ق]] ہیں۔
== تعارف ==
[[قرآن]] کی زبان فصیح [[عربی]] ہے۔ عربی میں ھمزہ کو شامل کر کے 29 حروف ہیں جنہیں [[حروف ابجد]] کہا جاتا ہے۔ ان حروف میں سے 14 حروف [[قرآن]] میں حروف مقطعات کے طور پر استعمال ہوتے ہیں۔ ان حروف کے کے مختلف جوڑ [[قرآن]] کی 29 سورتوں سے پہلے استعمال ہوتے ہیں۔ وہ حروف جو مقطعات کے طور پر [[قرآن]] میں استعمال ہوئے ہیں، یہ ہیں {{ع}}'''ا ل م ص ر ك ه ي ع ط س ح ق ن'''{{ف}}۔ یہ ترتیب قرآن میں حرف کے پہلے استعمال کے مطابق ہے۔ تین کے علاوہ باقی تمام جگہ جہاں یہ حروف آتے ہیں وہاں اس کے فوراً بعد قرآن کا ذکر ہوا ہے۔ باقی تین جگہ بھی فوراً بعد تو نہیں لیکن کچھ آیات کے بعد قرآن کا تذکرہ ہے۔ ان حروف کے جوڑ ایک حرف سے پانچ حروف تک ہیں۔ سب سے زیادہ بار (سات دفعہ) {{ع}}'''حم'''{{ف}} آتا ہے۔ چھ بار {{ع}}'''الم'''{{ف}} آتا ہے۔ پانچ حرفی جوڑ {{ع}}'''كهيعص'''{{ف}} صرف ایک دفعہ آتا ہے۔ {{ع}}'''ا'''{{ف}} جہاں بھی آتا ہے اس کے بعد {{ع}}'''ل'''{{ف}} ضرور آتا ہے۔
سطر 99:
|42
|[[الشوری]]
|{{ع}}<span style='color: Purple'>'''حم'''</span>{{ف}} ۔ {{ع}}<span style='color: Purple'>'''عسق'''</span>{{ف}}
|-
|9
سطر 169:
 
== تحقیق ==
ان حروف کے بارے میں زیادہ محققین و مفسرین کا خیال ہے کہ یہ ان چیزوں میں سے ایک ہے جن کا علم اللہ نے اپنے پاس رکھا ہے۔ مثلاً مشہور مفسر ابنِ کثیر (1301-1373 عیسوی) کا یہی خیال ہے۔ ۔<ref>تفسیر ابنِ کثیر</ref>۔ مشہور عالم فخر الدین الرازی (1149–1209عیسوی) نے اس بارے میں مختلف عقائد پر بحث کی ہے۔ ان میں سے ایک یہ ہے کہ ان حروف سے عرب لوگ مختلف چیزوں کو ظاہر کرتے تھے مثلاً ط سے اژدہا کو اور ن سے مچھلی کو وغیرہ۔ یہی خیال حمید الدین فراہی اور امین احسن اصلاحی کا ہے۔ <ref>تدبر القران از امین احسن اصلاحی۔ صفحہ 82</ref> کچھ حضرات کے خیال میں یہ حضرت [[محمد]] {{درود}} کے مختلف نام ہیں مثلاً یس یا طٰہٰ ۔طٰہٰ۔ موجودہ زمانے میں مصر کے ڈاکٹر رشد الخلیفہ نے ان کا ربط قرآن میں موجود عدد 19 کے حسابی نظام سے جوڑا ہے اگرچہ کئی علما ان سے متفق نہیں ہیں۔ <ref>[http://www.submission.org/miracle/initials.html حروف مقطعات از ڈاکٹر خلیفہ ۔انگریزی۔ انگریزی زبان میں]</ref> مگر حقیقت یہ ہے کہ یہ تمام قیاس آرائیاں ہیں اور ان کا مطلب اللہ کو معلوم ہے۔
 
== بیرونی روابط ==