"سات سمندر" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر
م خودکار: خودکار درستی املا ← سے، اس ک\1، سے، اور
سطر 20:
نویں صدی عیسوی کا مصنف اور [[جغرافیہ دان]] [[یعقوبی]] لکھتا ہے کہ:
 
"جو بھی [[چین]] کو جانا چاہتا ہے اسے سات سمندروں کا سفر کرنا پڑتا ہے۔ سب سے پہلا '''[[خلیج فارس|بحیرہ فارس]]''' ہے جو [[سیراف]] سے نکلنے بعد ملتا ہے اور یہ راس ال جمعہ تک جاتا ہے۔ یہ ایک آبنائے ہے جہاں موتی ملتے ہیں۔ دوسرا سمندر راس ال جمعہ سے شروع ہوتا ہے اور اسکااس کا نام '''[[خلیج کامبات|لاروی]]''' ہے۔ یہ ایک بڑا سمندر ہے۔ اس میں جزیرہ وقواق اور دیگر جزائر ہیں جو [[زنج]] کی ملکیت ہیں۔ ان جزائر کے بادشاہ ہیں۔ اس سمندر میں سفر صرف ستاروں کی مدد سے کیا جا سکتا ہے۔ اس میں بڑی بڑی مچھلیاں اور بہت سے عجائبات ہیں جو وضاحت سے بالا ہیں۔ تیسرا سمندر '''[[خلیج بنگال|ھرکند]]''' ہے۔ اس میں [[سری لنکا|جزیرہ سراندیپ]] ہے جس میں قیمتی پتھر اور یاقوت ہیں۔ یہاں کے جزائر کے بادشاہ ہیں، مگر ان کے اوپر بھی ایک بادشاہ ہے۔ اس سمندر کے جزائر میں بانس اور رتن کی پیدارار ہوتی ہے۔ چوتھے سمندر کو '''[[آبنائے ملاکا|کلاح]]''' کہا جاتا ہے یہ کم گہرا اور بہت بڑے سانپوں سے بھرا ہوا ہے کبھی کبھی تو یہ ہوا میں تیرتے ہوئے بحری جہاز سے بھی ٹکراتے ہیں۔ ان جزائر پر کافور کے درخت اگتے ہیں۔ پانچویں سمندر کو '''[[آبنائے سنگاپور|سلاهط]]''' کہا جاتا ہے یہ بہت بڑا اور عجائبات سے بھرا پڑا ہے۔ چھٹے سمندر کو '''[[خلیج تھائی لینڈ|کردنج]]''' کہا جاتا ہے جہاں اکثر بارش ہوتی ہے۔ ساتویں سمندر کا نام '''[[بحیرۂ جنوبی چین|بحیرہ صنجی]]''' ہے جسے '''کنجلی''' بھی کہا جاتا ہے۔ یہ [[چین]] کا سمندر ہے۔ جنوبی ہواوں کے زور پر میٹھے پانی کی خلیج تک پہنچا جاتا ہے، جس کے ساتھ ساتھ قلعہ بند مقامات اور شہر ہیں، یہاں تک کہ [[گوانگژو|خانفو]] آ جائے۔"
 
اس پیرا میں سات سمندر کے نام قرون وسطی کے عربی ادب کے حوالے سے ہیں۔ آج کے دور میں انکے نام یہ ہیں۔
سطر 33:
 
== رومی ==
تمام رومی سات سمندر (لاطینی: septem maria) استعمال نہیں کرتے تھے، یہ شاید آج ایک نئی بحث کو جنم دے سکتی ہے۔ [[دریائے پو]] کا ملاحت پزیر جال اور اسکااس کا دھانہ جو نمکیں دلدل میں جاتا تھا اور [[بحیرہ ایڈریاٹک|ایڈریاٹک]] کا ساحل مجموعی طور پر قدیم رومی دور میں سات سمندر کہلاتا تھا۔
 
== قرون وسطی کا عرب استعمال اور ادب ==
سطر 82:
 
== [[تلمود|تلمودی]] ==
[[سترہویں صدی]] کے کلیسا قرن و محقق جان لائٹ فٹ سمندروں کے ایک بہت مختلف مجموعہ کا ذکر کیا ہے۔ اسکیاس کی کتاب کے ایک باب کا عنوان '''سات سمندر تلمودیوں کے مطابق''' یہ ہیں:
 
* '''بحیرہ عظیم''' ([[بحیرہ روم]])
سطر 132:
* [[چار براعظم]]
* [[بحیرہ]]
* [[رڈیارڈ کپلنگ]] - نظموں کے مجموعہ کو '''سات سمندر''' کا نام دیا،دیا اور اسے '''[[بمبئی]]''' کے نام کیا۔ <ref name="Kipling">{{cite web| url=http://ghostwolf.dyndns.org/words/authors/K/KiplingRudyard/verse/SevenSeas/ | last=Kipling| first=Rudyard| authorlink=Rudyard Kipling| title='The Seven Seas'| year=1896}}</ref>
* [[دنیا کی چھت]]