"دلائل الخیرات" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: خودکار درستی املا ← \1 رہی، سے، وجہ، سے
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 29:
دلائل الخیرات درود پاک پر دنیا میں مشہور و مقبول ترین کتاب
== تصنیف کی غایت ==
'''دلائل الخیرات''' و شوارق الانوار فی ذکر الصلوٰۃ والسلام علی نبی المختار کی تصنیف کی غرض و غایت بھی خود [[مصنف]] نے کتاب کے مقدمہ میں بیان کردی ہے کہ فالغرض فی ہذا الکتاب ذکر الصلوٰۃ علی النبی ؐوفضائلہا اس کتاب کو تحریر کرنے کی غرض و غایت حضور نبی اکرم پر درود پاک اور اس کی فضیلت کو بیان کرنا ہے۔سیدناہے۔ سیدنا [[محمد بن سلیمان الجزولی]] فاس میں قیام پزیر تھے۔ ایک مرتبہ ایسا ہوا کہ آپ وضو فرمانے کے لیے کنویں پر تشریف لے گئے۔ لیکن اس وقت وہاں کوئی ایسی چیز میسر نہ تھی جس کے ساتھ آپ کنویں سے پانی نکالتے۔ آپ اس حالت میں تھے کہ اب کیا کریں کہ اچانک ایک لڑکی جو ایک اونچی جگہ سے یہ منظر دیکھ رہی تھی اس نے آپ کا نام پوچھا۔ جواب سن کر اس لڑکی نے کہا کہ آپ وہی شخصیت ہیں جن کا ہر جگہ چرچا اور تعریف ہو رہی ہے اور صرف اس بات سے پریشان ہیں کہ کنویں سے پانی کس طرح نکالا جائے۔ وبصقت فی البئر ففاض ماء ہا حتی ساح وجہ الارض تو اس لڑکی نے کنویں میں جیسے ہی اپنا لعاب ڈالا تو پانی کنویں سے ابل کر باہر زمین پر آگیا۔ سیدنا محمد بن سلیمان الجزولی جب وضو سے فارغ ہوئے تو اس لڑکی سے کہا کہ میں تجھے قسم دیتا ہوں کہ تو مجھے بتا کہ تجھے یہ مقام کیسے حاصل ہوا؟ جس کے جواب میں اس لڑکی نے کہا
* بِکَثْرَۃِ الصَّلٰوۃِعَلٰی مَنْ کَانَ اِذَا مَشٰی فِی الْبَرِّ الْاَقْفَرِتَعَلَّقَتِ الْوُحُوْشُ بِاَذْیَالِہٖؐ
* کہ یہ مقام مجھے اس شخصیت کبریٰ پر کثرت کے ساتھ درود پڑھنے کی وجہ سے حاصل ہوا ہے کہ جب آپ جنگل میں سے گزرتے تو وحشی جانور تک آپ اکے دامن خیروبرکت سے لپٹ جاتے۔ فحلف یمینا ان یولف کتابا فی الصلوٰۃ علی النبیؐآپ نے حلف اور قسم اٹھائی کہ وہ اب درود پاک پر ایک کتاب تحریر کریں گے۔ تب آپ نے دلائل الخیرات لکھی جس کے درود کے تمام الفا ظ کو اختصار کے لیے اسنادوں کو حذف کرکے احادیث سے جمع کیا پھر آپ نے اس لڑکی سے وہ صیغہ درود بھی حاصل کیا جس کا وہ ورد کیا کرتی تھی دلائل الخیرات شریف کی ساتویں حزب میں وہ درود پاک بھی موجود ہے جس کو آپ نے اس لڑکی سے حاصل کیا تھا۔ اسے [[صلوٰۃ البئر]](بئر عربی میں کنویں کو کہتے ہیں) کے نام سے یاد کیا جاتا ہےہے۔<ref>یوسف النبہانی-جامع کرامات الاولیاء - ج1 ص 165-166</ref>۔
* دلائل الخیرات کے 425سالہ پرانہ نسخہ آج بھی کراچی میں زیارت کے لیے موجود ہے۔
== کنویں والادرود پاک ==
اللھم صل علی سیدنا و مولانا محمد و علی آل سیدنا و مولانا محمد صلوٰۃ دائمۃ مقبولۃ تودی بہا عنا حقہ العظیم
دلائل الخیرات شریف وہ عظیم کتاب ہے جو دنیا کے کونے کونے میں پڑھی جاتی ہے۔ تمام معروف سلاسل طریقت کے شیوخ خود بھی اس کا ورد کرتے ہیں اور اپنے مریدین کو بھی پڑھنے کی تلقین کرتے ہیں ۔بارگاہ۔ بارگاہ نبوی امیں اس وظیفہ درود و سلام کی قبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ سرکار مدینہانے بعض خوش بختوں کو اس کتاب کی خود اجازت فرمائی۔جیسےفرمائی۔ جیسے محمد مغربی تلمسانی اور محمد اندلسی<ref>الدلالات الواضحات نبہانی</ref> حضرت سیدی الصدیق الفلالی امی ولی اﷲہو گزرے ہیں۔ آپ کو مکمل دلائل الخیرات حفظ تھی اور فرمایا کرتے تھے کہ ان النبی صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم علمہ ایاہ مناما رسول اﷲانے انہیں خواب میں دلائل الخیرات شریف پڑھائی تھی یہ وہ عظیم کتاب ہے کہ جس کے ذریعے لوگوں کو برکت اور نور نصیب ہوتا ہے۔
کشف الظنون میں ہے ( و ہذا الکتاب آیۃ من آیات اﷲ فی الصلاۃ علی النبی علیہ الصلاۃ والسلام ) یہ کتاب حضور نبی کریم کی بارگاہ میں درود و سلام پر مشتمل ہے اور اللہ کی نشانیوں میں سے ایک نشانی ہے مشرق و مغرب اور خاص طور پر بلاد روم میں باقاعدگی سے پڑھی جاتی ہےہے۔<ref>کشف الظنون از حاجی خلیفہ</ref>۔
* حضرت علامہ مہدی الفاسی فرماتے ہیں کہ نبی اکرم اکی ذات گرامی پر کثرت درود شریف پیش کرنے کی وجہ سے آپ کی قبر مبارکہ سے کستوری کی خوشبو آتی ہے۔ شہر مراکش کے قدیم حصے میں آپ کا مزار مبارک مشہور و معروف ہے اور لوگ دور دور سے آپ کے مزار مبارک کی زیارت کے لیے حاضر ہوتے ہیں اور مراکش کے ساتھ مشہور و اہم اولیائے کرام میں آپ کا شمار ہوتا ہے۔
== دلائل الخیرات کی شروحات ==
سطر 51:
* (1) دیباچہ
* (2) وجہ تالیف
* (3) ایک فصل ،فصل، فضائل درود شریف میں(فصل فی فضل صلوۃ علی النبی )
* (4) رسول کریم اکے اسماءِ مبارکہ(اسماء النبی)
* (5) روضۂ مطہرہ کے بارے میں (صفۃ الروضۃ المبارکہ)