"ذہین شاہ تاجی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: خودکار درستی املا ← صوفیا، سے، سے
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 19:
 
==ولادت ==
[[1902ء]] میں ہندوستان کے صوبے راجھستان کےقصبہکے قصبہ کھنڈیلہ ضلع توڑاوائی جو تاریخی گلابی شہر جے پور میں ہے پیدا ہوئے۔
 
== حالات زندگی ==
ذیین شاہ تاجی مذہبی عالم، دانشور، غزل کے شاعرہونے کے علاوہ انہیں اردو ،اردو، فارسی ،ہندی، عربی اور انگریزی پر بھی دسترس تھی۔ ان کے مرشد [[یوسف شاہ تاجی]] تھے۔ ذہین شاہ تاجی تاج الدین بابا ناگوری کے معتقد بھی تھے۔عطرتھے۔ عطر اور سرمہ لگاتےتھے۔لگاتے تھے۔ عام آدمیوں کے لیے ان کے دروازے ہمیشہ کھلے رہتے تھے بہت مہمان نواز تھے۔ جب بھی لنگر او دعوت ہوتی تو بچوں کو پہلے کھانا کھلانے کا کہتے تھے۔انتھے۔ ان کے شاعرانہ الہام میں مخصوص شعری جمالیات کی خوشبو پھیلی ہوتی تھی۔
 
== علمی خدمات ==
انہوں نے ابن عربی کی کتاب ۔۔"فصوص الحکم"۔۔ اور منصور بن حلاج کی مشہور تصنیف؛؛"الطوسین"۔۔ کا اردو ترجمہ کیا۔ جس میں خدا اور ابلیس (شیطان) کا مکالمہ بھی شامل ہے۔ ان کی سب سے اہم کتاب"تاج الاولیاء" بابا تاج الدین ناگوری کی سوانح عمری جو اردو اور فارسی میں لکھی گئی تھی۔ذہینتھی۔ ذہین شاہ تاجی نے سولہ (16) سے زائد کتابیں لکھیں۔عمومالکھیں۔ عموما وہاں پر مذہبی اور علمی مباحث ہوا کرتی تھیں۔ تاجی بابا کی باتوں میں بلا کا کمال، جمال اور جلال ہوتا تھا ۔تھا۔ ایک دن "سجدے" پر بحث شروع ہو گئی۔ انہوں نے سجدے کی کوئی دو/2 درجن اقسام گنوائی اور اس کی عام فہم تشریح بھی کی۔ ان کے گفتگو میں بہت علمیت ہوتی تھی اور عشا کی نماز کے بعد مشاعرہ بھی ہوتا تھا۔جستھا۔ جس میں کراچی کے شعرا حصہ لیتے تھے۔
 
== حلقہ احباب ==
ان کا حلقہ احباب بہت وسیع تھا۔ ان کے علمی اور ادبی حلقے میں اے بی حلیم المعرف ابّا حلیم (سابق شیخ الجامعہ، جامعہ کراچی) ماہر القادری (مدیر فاران)پروفیسر غلام مصطفے، پروفیسر کرار حسین ( سابق وائس چانسلر ،چانسلر، بلوچستان یونیورسٹی)،حسرت کشگجوی، مولانا کوثر نیازی، رشید ترابی، جوش ملیح آبادی، ابو لخیر کشفی،اطہر نفیس، الیاس عشقی، رئیس امرہوی، sڈاکٹر محمود احمد ( سابق صدر شعبہ فلسفہ، جامعہ کراچی)، ڈاکٹر علی اشرف( سابق صدر شعبہ انگریزی، جامعہ کراچی، 1971 میں بنگلہ دیش چلے گئے تھے) ڈاکٹر منظور احمد (وائس چانسلر، ہمدرد یونیورسٹی کراچی)پروفیسر مجتبیٰ حسین (صدر شعبہُ اردو بلوچستان یونیورسٹی)، سید محمد تقی اور سلیم احمد شامل تھے ( فہرست طویل ہے)۔ 60 کی دہائی میں کراچی میں شاعر اطہر نفیس کے سوتیلے بھائی کنور اصغر علی خان کے گھرواقع نشتر روڈ (سابقہ لارنس روڈ) پر ذہین شاہ تاجی آیا کرتے تھے۔ ذہین شاہ تاجی پان بہت شوق سے کھاتے تھے۔
 
== تصنیفات ==
سطر 36:
 
== انتقال ==
[[23 جولائی]] [[1978ء]] میں [[کراچی]] میں انتقال ہوا۔ کراچی کے [[میوہ شاہ قبرستان|میوہ شاہ کے قبرستان]] میں ان کا آستانہ تھا جہاں ہر جمعرات کو سماع اور لنگرکا اہتمام بھی ہوتا تھا۔ <ref>[http://www.urduinc.com/encyclopedia?catid=63&Word2CatJunctionID=12669&id=63 Urdu Encyclopedia - Urduinc<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref><ref>http://www.pakistanconnections.com/history/index/2015-07-23/833</ref>
 
== حوالہ جات==