"سلطنت برطانیہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: خودکار درستی املا ← سے، اس ک\1، ئے، قائد اعظم، سے
سطر 2:
'''سلطنت برطانیہ''' اپنی وسعت کے اعتبار سے تاریخ کی سب سے بڑی سلطنت تھی اور کافی عرصے تک یہ ایک عالمی طاقت رہی۔ 1921ء کو اپنی طاقت اور وسعت کی انتہا پر یہ 33 ملین مربع [[الف پیما|کلومیٹر]] رقبے پر پھیلی ہوئی تھی اور اس کے زیر نگیں 45 کروڑ 80 لاکھ لوگ تھے جو اس [[وقت]] کی عالمی آبادی کا ایک چوتھائی بنتے ہیں۔ یہ اتنی وسیع تھی کہ اس کے بارے میں کہا جاتا تھا کہ سلطنت [[برطانیہ]] پر کبھی [[سورج]] غروب نہیں ہوتا تھا۔ یہ دنیا کے پانچوں آباد براعظموں پر موجود تھی۔
 
اسکیاس کی شروعات [[جمہوریہ آئرستان|آئرلینڈ]] میں 1541ء سے ہوئی۔ 1607ء ميں [[ریاستہائے متحدہ امریکا|امریکہ]] میں جیمز ٹاؤن پہلی انگریز آبادی تھی۔ 1707 میں [[سکاٹ لینڈ]] اور [[انگلستان]] متحد ہوتے ہیں۔ برطانوی نوآبادیاں [[شمالی امریکا]]، [[جنوبی امریکا]]، [[افریقا]]، [[آسٹریلیا]] اور [[ایشیاء|ایشیا]] میں پھیلتی جاتی ہیں۔ اس دوران [[ریاستہائے متحدہ امریکا|ریاست ہاۓ متحدہ امریکہ]] کی آزادی اور سلطنت [[برطانیہ]] سے علیحدگی ایک علاقائی نقصان تو تھا لیکن تجارتی اور معاشی تعلقات بدستور قائم رہے۔
[[ملف:Clive.jpg|thumb|left|لارڈ کلائیو جنگ پلاسی میں]]
برطانوی [[ایسٹ انڈیا کمپنی]] نے سلطنت [[برطانیہ]] کے پھیلاؤ میں اہم کردار ادا کیا۔ اسکیاس کی ابتدا 1600ء میں [[ایلزبتھ اول|ملکہ الزبتھ]] اول کے دور میں بحیثیت ایک تجارتی کمپنی کے ہوئی۔ اس کا مقصد [[ہندوستان]] کے ساتھ تجارت تھی۔ مفل سلطنت کی زبوں حالی نے طاقت کا جو خلا پیدا کیا اسے [[ایسٹ انڈیا کمپنی]] نے پورا کیا۔ 1857ء کو [[برصغیر]] مکمل طور پر سلطنت برطانیہ کا حصہ بن چکا تھا۔
 
== بڑھنے کی وجوہات ==
سطر 12:
* بہت بڑی تجارتی بحریہ جس پر توپیں نصب کر کے انھیں جنگی بحریہ میں تبدیل کیا جاسکتا تھا۔
* اچھے حکمرانوں کا تسلسل۔
* [[یورپ]] کے معاملات سے اپنے آپ کو بچاۓبچائے رکھا اور اپنی توانائیوں کو سلطنت کے تعمیر کرنے پر صرف کیا۔ [[یورپ]] کے معاملات میں تبھی دخل دیا جب [[نیدرلینڈز|ہالینڈ]] اور [[بلجئیم|بیلجیم]] میں مداخلت کی گئی۔
 
== سلطنت برطانیہ پاکستان میں ==
تقسیم ہندوستان 15 اگست 1947ء کے بعد دونوں ممالک ڈومِنِیَن کہلائے۔ پاکستان پرعملی طور پر گورنر جنرل کی حکومت قائم تھی، مگر باقاعدہ عملی و اِختیاری آزادی 23 مارچ 1956ء کو عمل میں آئی جب پاکستان کا پہلا آئین منظور ہوا۔ اگست 1947ء سے فروری 1952ء تک شاہ انگلستان جارج ششم کی اور فروری 1952ء سے مارچ 1956ء تک ملکہ ایلزبتھ دوم کی حکمرانی قائم رہی۔۔ یہ تمام عرصہ " ڈومِنِیَن آف پاکستان " یعنی "مملکت پاکستان"کے نام سے مشہور ہے۔ اِس دوران پاکستان میں چار گورنر جنرل [قائداعظمقائد اعظم محمد علی جناح، خواجہ ناظمُ الدین، ملک غلام محمد، جنرل اسکندر مرزا] اور چار ہی وُزرائے اعظم [خان لیاقت علی خان، خواجہ ناظمُ الدین، محمد علی بوگرہ، چودھری محمد علی] ہوئے۔
 
== زوال ==