"زرمبادلہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: خودکار درستی املا ← کیے، ہو گئے، سے، ہو گئی، \1 رہا، سے، امریکا، کر دے، تہ، کیا گیا
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 25:
کینزKwynes بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی اپنی تجویز میں قرض خواہ ملک کے واجب الوصول قرض پر ایک فیصدی کا سالانہ جرمانہ لگانا چاہتا تھا۔ کیوں کہ بین الاقوامی تجارت کے بگاڑنے میں وہ قرض خواہ ملک کو بھی اتنا ہی ذمہ دار سمجھتا تھا کہ جتنا کہ قرض لینے والے ملک کو۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ قرض خواہ ملک محصول درآمد میں اضافہ کرکے مقروض ملک کا سامان تجارت روک سکتا ہے اور اگر جرمانے کی شق لگی ہو توممکن ہے اپنے محصولات درآمد میں تخفیف کر دے اور اس طرح بین الاقوامی تجارت میں رخنہ نہ پڑے۔
1944 (I M F) International Montry Fund میں برٹن وڈ میں اس کی بنیاد رکھی گئی۔ ابتدامیں اس کے رکن ممالک کی تعداد تیس تھی۔ مگر اگلے سال اس کی رکنیت عام ملکوں کے لیے کھول دی گئی۔آجگئی۔ آج کل اس ممبر کے ممالک کی تعددا ۰۵۱ سے زیادہ ہے IMFکی رکنیت کے لیے ہر رکن اس کے فنڈ میں اپنا حصہ ادا کرتا ہے۔ یہ حصہ ڈالراور دوسری بین الاقوامی کرنسیوں کی شکل میں ہوتا ہے۔ یہ جمع شدہ فنڈ IMF کے فنڈ میں ایک جز کے طور پر حصہ لیتا ہے۔ جس کا رائے شماری کے بعد فیصلہ کیا جاتا ہے۔ یہ آبادی معیشت اور دوسرے اہم منصوبوں میں لگایا جاتا ہے۔
 
بین الاقومی مالیاتی فنڈ کاایک خاص مقصد یہ ہے کہ ممبر ملکوں کی کرنسی میں استقلال پیدا کر نے میں معاون ثابت ہو۔IMF زرمبادلہ کی کمی کا شکار ممالک کو رکن ممالک کا فالتو زرمبادلہ دلاتا ہے۔ اس طرح ان کی پریشانیوں کو کم کرتا ہے۔ مختلف ممالک جن کو ادائیگیوں کے لیے زرمبادلہ کی ضرورت ہوتی ہے وہ اپنی ادائیگیاں IMF کی طرف کردیتے ہیں۔ گویا وہ اپنے کوٹے کے بدلے کاغذی کرنسی دیتے ہیں۔