"سچترا سین" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
گروہ زمرہ بندی: حذف از زمرہ:ہندوستانی شخصیات
م خودکار: خودکار درستی املا ← سے، ہو گئی، سے، اور، علاحدہ
سطر 4:
 
== فلمی کیرئیر ==
سچترا سین کے شوہر ان کے فن کارانہ رجحان سے واقف تھے۔ جب انہیں ایک بنگالی فلم ”سات نمبر قیدی“ میں ہیروئن کے رول کے لیے چنا گیا تو ان کے شوہر نے فوراً اجازت دے دی۔ جلد ہی ان کا شمار بنگالی اسکرین کی مقبولِ عام اداکارؤں میں ہونے لگا۔ہندی فلموں سے ان کا تعارف مشہور بنگالی ہدایت کار بمل رائے کی فلم ”دیوداس“ سے ہوا۔ بمل رائے اس فلم میں پاروتی (پارو) کے رول کے لیے مینا کماری کو لینا چاہتے تھے لیکن وہ اس فلم کےلیے وقت نہیں نکال سکیں۔ پھر مدھوبالا کا نام زیر غور رہا لیکن ان دنوں مدھو بالا اور دلیپ کمار کے تعلقات کشیدہ ہوچکے تھے۔ اس لیے قرعہٴ فال سچترا سین کے نام نکلا۔ 1955ء میں ریلیز ہونے والی فلم ”دیوداس“ باکس آفس پر اتنی کامیاب نہیں رہی لیکن آج تک اسے ایک کلاسک فلم تسلیم کیا جاتا ہے۔ دیوداس“ کے بعد سچترا سین نے کئی ہندی فلموں میں کام کیا جیسے، مسافر، چمپا کلی، سرحد، بمبئی کا بابو، ممتا اور آندھی، وغیرہ،وغیرہ اور ہر فلم میں اپنی خوبصورتی اور موثر اداکاری کے نقوش چھوڑے۔
 
 
== کنارہ کشی ==
 
اپنی غیر معمولی مقبولیت کے دور میں اچانک 1978ء میں فلموں اور عوامی زندگی سے انہوں نے کنارہ کشی اختیار کرلی، حتیٰ کہ انہوں نے صحافت کو انٹرویو دینے بھی چھوڑ دے دیے۔ بعد میں مکمل طور پر رام کرشنا مشن سے وابستگی اختیار کرلی۔ سچترا سین اپنی مقبولیت کے عروج میں ہی اپنے شوہر سے علیٰحدہعلاحدہ ہوگئیہو گئی تھیں ان کے ساتھ ان کی اکلوتی بیٹی، مون مون سین تھیں اور آج تک بھی وہ اپنی بیٹی اور ان کی دو بیٹیوں ریاس سین اور ریما سین کے ساتھ ہی رہتی ہیں۔