"نینوا" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خانہ معلومات کے اندراج کی درستی
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 37:
}}
 
اسے [[نینویٰ]]، نینوہ اور نینواہ {{دیگر نام|انگریزی= Nineveh}} بھی کہتے ہیں ایک بہت پرانی سلطنت جس کی تاریخ غیر متیقن ہے۔ اشوریوں نے اسے گیارہویں صدی ق م دار الحکومت بنایا۔ شاہ سخارب (681 تا 704 ق م) کے عہد میں اس نے بہت شہرت ملی۔ 612 ق م میں اسے بابل اور ماد کی کی متحدہ فوج نے تباہ کیا ایک روایت کے مطابق قوم نوح یہاں آباد تھے اور [[یونس علیہ السلام|یونس بن متی]] بھی اسی نینوا سے تعلق رکھتے تھے اس کی حدود شمال میں [[ارمنی]] کے پہاڑی سلسلے تک اور جنوب میں بابل تک دو سو اسی میل طویل اور ڈیڑھ سو میل عریض تھیں۔ یہ علاقہ نہایت زرخیز تھا۔ اور اس کے رہنے والے تہذیب و تمدن کے بڑے علمبردار تھے۔ 606 قبل مسیح میں وہ سلطنت میڈیا کا ایک صوبہ تھا ۔تھا۔ بعد میں فارس کی حکومت کا ایک صوبہ بنا۔ [[1638ء]] سے یہ ترکی کی حکومت میں پہلی جنگ عظیم تک رہا ۔رہا۔ جو 1919 میں ختم ہوئی۔ اس کے بعد سے [[شام]] کی حکومت کے نام سے ایک مستقل علاحدہ حکومت یورپی لوگوں کے زیر اثر قائم ہوئی۔ لیکن اب وہ آزاد اور خود مختار ہے۔
 
فرانسیسی ماہرین نے 1820ء میں دریائے دجلہ کے مشرق میں "تل قویونجیق" کے مقام پر اس کے کھنڈر دریافت کیے۔ یہاں سخارب اور اشور بنی پال کے محلات قابل دید ہیں۔<ref>اٹلس فتوحات اسلامیہ ،احمد عادل کمال ،صفحہ 54،دارالسلام الریاض</ref>