"سید علی ترمذی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: خودکار درستی املا ← ہو گئے، سے، سے، علما، \1 رہا، \1 رہے
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 31:
}}
[[تصویر:Pirbaba Mazar.jpg|تصغیر|پیر بابا مزار]]
آپ کا اصل نام"سید علی ترمذی" تھا.تھا۔ معروف نام [[پیر بابا]] ہے۔آپہے۔ آپ [[سادات]] [[ترمذ]] میں سے تھے۔ آپ کی پیدائش [[908ھ]] میں بمقام قندس ہوئی۔ آپ کا نسبی تعلق اکتیسویں واسطوں سے حضرت [[امام حسین]] رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ملتا ہے۔ آپ کے والد بزرگوار سید قنبر علی باوجود اس کے کہ [[ہمایوں]] بادشاہ کی فوج میں کمانڈر تھے.تھے۔ پیربابا کی ابتدائی تربیت آپ کے دادا جناب سیداحمد نور یوسف نے فرمائی ۔
آپ ایک صوفی باصفا اور ولی الله تھے.تھے۔ آپ نے ہمیشہ اپنے متوسلین کو شریعت مطہره کی پابندی کا درس دیا.دیا۔
<ref>[http://www.pirbaba.org/ Hazrat Pir Baba (Rahmatullahi Allaih)<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref>
 
== القابات ==
غواص بحر حقیقت ،حقیقت، غوث خراساں پیربابا
==سلسلہ تصوف==
آپ نے شیخ سالار رومی سے بیعت فرمائی تھی۔ انھوں نے مجاہده کے بعد آپ کو [[سلسلہ چشتیہ]]، [[سہروردیہ]]، '''شطاریہ''' اور '''جلاجیہ''' میں اجازت عطا فرمائی۔ '''سلسلہ کبرویہ''' میں آپ کو اپنے دادا جان سے اجازت حاصل تھی۔
سطر 44:
 
== اولاد و خلفاء ==
آپ کے دو بیٹے سید حبیب اور سید مصطفی تھے۔ اول الذکر جوانی میں ہی اللہ کو پیارے ہو گئے تھے۔ موخرالذکر سے آپ کا سلسلہ نسب چلا۔ ان کے ہاں فرزند سید حسن، سید قاسم اور سید عبداللہعبد اللہ پیدا ہوئے۔ سید حسن وادی سوات میں مرغزار کے مقام پر ابدی نیند سو رہے ہیں اور سید عبداللہعبد اللہ کا مزار ضلع بونیر کے گاؤں شل بانڈی کے مقام پر ہے۔ آپ کی اولاد کا سلسلہ صوبہ سرحد سے افغانستان تک پھیلا ہوا ہے۔
پیر بابا کے بے شمار مریدین تھے۔ خلفاءمیں سے [[آخوند درویزہ]] کو جو فضیلت وعظمت حاصل ہوئی وہ کسی اور کے حصے میں نہیں آئی تھی۔ ان کا اصلی نام عبدالرشیدعبد الرشید تھا اور ننگر ہار افغانستان کے رہنے والے تھے۔ لیکن عمر کا زیادہ حصہ پشاور، اطراف پشاور اور سوات وبندیل میں بسر کیا تھا۔ بچپن سے ہی ان پر خوف الہٰی طاری رہتا تھا۔ حصول علم کے بعد ہی پیر بابا سے وابستہ ہو گئے تھے۔
 
==وفات==
آپ نے [[991ھ]] میں وفات پائی.پائی۔ آپ کا مزار شریف [[مینگورہ]] ([[سوات]]) سے چالیس میل کے فاصلے پر ضلع [[بونیر]] کے موضع پاچہ کلے میں ہے۔<ref>تذکرہ علما ومشائخ سرحد ،جلد اول،صفحہ 1 تا15 محمد امیر شاہ قادری،مکتبہ الحسن یکہ توت پشاور</ref>
 
==ملفوظات==