"سید مجتبیٰ حسین" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: خودکار درستی املا ← سے، اس ک\1، طلبہ، سے، کیے |
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی |
||
سطر 46:
'''پروفیسر سید مجتبیٰ حسین ''' (پیدائش:[[یکم جولائ]]، [[1922ء]] - وفات: [[یکم اپریل]]، [[1989ء]] ) [[پاکستان]] کے ممتاز اردو تنقید
==ابتدائی حالاتِ زندگی==
سید مجتبی حسین [[یکم جولائی]] [[1922ء]] میں موضع سنجر
سید مجتبی حسین کے والد کو
کالج ٹیوٹوریل میں فراق گورکھپوری جیسے استاد ملے۔ انکے فارسی کے استاد ڈاکٹر زبیر اور فلسفے کے استاد ڈاکٹر مکر جی تھے ۔
[[1943ء]] میں گریجویشن پاس کی اور [[الہ آباد یونیورسٹی]] سے 1945 میں اول درجے میں [[ایم اے]] ([[اردو]]) کیا ۔
==کیرئیر کا آغاز==
ایم اے کرنے کے بعد پروفیسر مجتبی حسین نے فراق گورکھپوری کے ساتھ " سنگم پبلشنگ ہاؤس " الہ آباد میں قائم کیا
اس کے بعد فلمی دنیا سے وابستگی اختیار کی اور فلم اسکرپٹ پر طبع آزمائ کرتے
کراچی کے کالجز میں نوکری نہ ملنے کے باعث پہلے کچھ مدت اسکولوں میں پڑھایا پھر چینی سفارت خانے کے مترجم اور پھر خبرنامے کے مدیر ہوئے
1965 سے 1972 کے دوران پہلے نیشنل کالج کراچی میں صدر شعبہِ اردو کی حیثیت سے کام
1973 سے جامعہ بلوچستان میں شعبہِ اردو ان کی کوششوں اور کاوشوں سے وجود میں آیا ۔<ref>[https://www.dawn.com/news/396865/karachi-mujtaba-hussain-remembered KARACHI: Mujtaba Hussain remembered - Newspaper - DAWN.COM<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref>
1975 میں استاد شعبہ اردو کی حیثیت سے بلوچستان یونیورسٹی میں تقرر ہوا اور بعد میں صدر شعبہ
==تخلیقی سفر==
مجتبی حسین نے ادبی تخلیقات کی ابتدا افسانہ نگاری سے کی۔ پہلا افسانہ " سوچ " 1943 میں رسالہ " نگار " لکھنؤ سے شائع
ڈراما نگاری سے بھی دلچسپی رہی۔ قیامِ پاکستان کے بعد ریڈیو پاکستان سے وابستہ
==شعر و سخن ==
پروفیسر مجتبی حسین کو شاعری کا بھی شغف رہا
==نمونہِ کلام==
سطر 100:
===مطبوعہ===
#انتظارِ سحر (ایک ڈراما اور افسانوں کا مجموعہ )1951
#
#تہذیب و تحریر (تنقید ) 1959
#ادب و آگہی ( تنقید ) 1963
#نیم رخ ( تنقید) پہلا ایڈیشن 1978
#دوسرا ایڈیشن 1986
#آغا شاعر
===زیرِ ترتیب===
سطر 112:
#شعری مجموعہ
چند ایک ڈرامے
نیز پروفیسر مجتبی حسین ماہنامہ شعور کراچی کے شریک مدیر بھی رہے
==تنقیدی کلیات ==
پاکستان اسٹڈی
== اعزازات==
سطر 122:
==پروفیسر مجتبیٰ حسین کی شخصیت و فن پر تحقیقی مقالات==
اردو ادب میں ایم فل اور پی ایچ ڈی کے طلبہ میں سے چند نام ایسے بھی ہیں جنہوں نے پروفیسر مجتبی حسین کی شخصیت و فن پر تحقیقی مقالات پیش کیے ہیں
==وفات ==
[[یکم اپریل]] [[1989ء]] کو وہ [[لاہور]] میں ایک کنوینشن میں شرکت کے بعد [[کراچی]] واپس آ ئے توراستے میں ایک ٹریفک حادثہ ان کے لیے جان لیوا ثابت ہوا۔ انکی تدفین کراچی میں
==تنقید و آرا ==
سطر 131:
{{اقتباس|میں نے سراج الدولہ کالج کراچی میں 1975 میں سالِ اول سے لے کر اپنے پی ایچ ڈی کی تکمیل تک ان ان سے بحیثیت استاد ان سے رہنمائ پائ۔وہ نقاد بھی تھے،افسانہ نگار اور شاعر بھی ، تاہم تنقید میں انہوں نے بہت سے سنگِ میل قائم کیئے ۔اور انیس و دبیر ، فیض، جوش، قراہ العین کا ناول الغرض سلام نگاری اور قصیدہ گوئی کے ہنر پر بھی مفصل بات کرتے ہیں۔ گویا جملہ اصنافِ شعر و نثرپر عمدہ لکھنے کا ہنر پروفیسر مجتبی حسین کا وصف ہے ۔وہ ایک سماجی اور خاص نظریئے کے مالک تھے ۔ انکا ذہن ترقی پسند تھا لیکن وہ ازحد معتدل بھی تھے۔ وہ صرف میرے استاد ہی نہیں تھے بلکہ ایک شفیق دوست کی طرح سے تھے ۔}}
ریڈیو
{{اقتباس|مجتبی حسین صاحب گزشتہ چالیس برسوں سے ریڈیو پاکستان سے پروگرام نشر کر رہے ہیں ۔بلا شبہ انکی ذاتِ گرامی اس ادارے کے لیے سرمایہِ افتخار ہے۔پروفیسر مجتبی حسین صاحب کی شخصیت کا ایک کمال یہ بھی ہے کہ انکی تحریروں میں حیران کن حد تک ہم آہنگی پائ جاتی ہے ۔وہ جو سوچتے ہیں وہی لکھتے ہیں اورجو کہتے ہیں وہی لکھتے ہیں ۔ وہ قلم کی طہارت اور فکر کی صداقت کے ہر پیمانے پر اترتے ہیں۔ <ref>https://rekhta.org/ebooks/khayal-mujtaba-husain-number-shumara-number-022-magazines مجتبی حسین ۔ شخصیت اور ادبی خدمات از فوزیہ وحید ، صفحہ 32 ، سہ ماہی مجلہ خیال ( پروفیسر مجتبی حسین نمبر ) </ref>}}
|