"غربت" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
م خودکار: خودکار درستی املا ← کیے، سے، سے، رہیں، کے، دیے
سطر 36:
اسی طرح یہ بھی کہا جاتا ہے کہ
اور اپنے بچوں کو مال کے ڈر سے قتل نہ کرو
یوں یہ بات ایک خاص وقت میں کہی گئی تھی تاکہ لوگ بُرائی سے بچے رہی ںرہیں اور زندہ بچوں کو نہ قتل کریں۔
 
مگر یہاں تو المیہ یہ ہے کہ لوگ سپرم کو بھی بچہ سمجھ کر ضائع نہیں کرتے اور اس کو بھی ضائع کرنا قتل سمجھتے ہیں
سطر 63:
* 56 کروڑ 70 لاکھ لوگوں پر مشتمل 41 مقروض ممالک کی مجموعی جی ڈی پی (Gross domestic product) دنیا کے 7 امیر ترین لوگوں کی مجموعی دولت سے کم ہے۔
* تقریباًًً ایک ارب لوگ اکیسویں صدی میں اس طرح داخل ہوئے کہ وہ نہ تو کوئی کتاب پڑھ سکتے ہیں اور نہ دستخط کر سکتے ہیں۔
* اگر دنیا بھر کے ممالک اپنے دفاعی بجٹ کا صرف ایک فیصد تعلیم پر خرچ کرتے تو 2000 تک ہر بچے کے لیے اسکول جانا ممکن ہو جاتا جو نہ ہو سکا۔* دنیا کے دو ارب بچوں میں سے ایک ارب بچے غربت کی زندگی گزار رہے ہیں۔ 64 کروڑ بچوں کے پاس سر چھپانے کو جگہ نہیں ہے۔ 40 کروڑ کو پینے کا صاف پانی نہیں ملتا۔ 27 کروڑ کو طبی سہولیات میسر نہیں ہیں۔* 2003 میں روزانہ لگ بھگ 29000 بچے مر گئے جنکی عمر پانچ سال سے کم تھی۔[http://www.globalissues.org/issue/2/causes-of-poverty]
 
معاشی لوازمات [[حیات|زندگی]] کے اعتبار سے غربت کی تعریف یوں کی جاسکتی ہے کہ ؛ غربت کسی انسان (یا معاشرے) کی ایسی حالت کا نام ہے جس میں اس کے پاس کم ترین [[معیار زندگی]] (minimum [[معیار زندگی|standard of living]]) کے لیے لازم اسباب و وسائل کا فقدان ہو۔ سادہ سے الفاظ میں کہا جائے تو یوں کہ سکتے ہیں کہ ؛ غربت، بھوک و افلاس کا نام ہے۔ جب کسی کو اتنی رقم میسر نا ہو کہ وہ اپنا یا اپنے اہل و عیال کا پیٹ بھر سکے تو یہی غربت ہے۔ اگر کوئی بیمار ہو جائے اور اس کے پاس اتنی مالی استداد نا ہو کہ وہ [[دوا]] حاصل کر سکے تو یہ غربت ہے۔ جب کسی کے پاس سر چھپانے کی جائے پناہ نا ہو تو یہ غربت ہے اور جب [[بارش]] میں کسی کے گھر کی چھت ایسے ٹپکتی ہو کہ جیسے وہ گھر میں نہیں کسی درخت کے نیچے بیٹھا ہو تو یہ غربت ہے۔ جب ایک ماں اپنے بچے کو دودھ پلانے کی بجائے چائے پلانے پر مجبور ہو تو یہ غربت ہے۔ یہ وہ پیمانے ہیں جو کم از کم معیار زندگی کو مدنظر رکھ کر گنوائے جاسکتے ہیں۔
 
غریبوں کی آواز نامی ایک موقع [[آن لائن]] {{ر}}<ref>The World bank group [http://www1.worldbank.org/prem/poverty/voices/ Voices of the poor].</ref>{{ڑ}} کے مطابق 23 ممالک میں 20000 افراد سے پوچھنے پر جو عوامل غربت میں تصور کیئےکیے گئے وہ یہ ہیں۔ یہ جائزہ ایک عام شہری کے ذہن میں احساس کمتری کا احساس اجاگر کرنے والے بہت نازک اور اہم پہلو سامنے لاتا ہے۔
* غیر یقینی زریعۂ معاش (یا منحصر و محتاج روزگار / precarious livelihoods)
* داخلہ ممنوع مقامات (شہری مقامات جہاں عام شہری کو داخلے کی اجازت نہ ہو / excluded locations)
سطر 84:
غربت کی پیمائش کو مقامی سطح پر ناپنے کا ایک پیمانہ [[عتَبہ غربت|عتبۂ غربت (poverty threshold)]] کو مقامی صورت حال کے مطابق لاگو کر کہ بنایا جاتا ہے۔ اس طریقے کے مطابق ایک [[عتَبہ غربت|خط غربت]] یا [[عتَبہ غربت|غربت کی لائن]] مقرر کر دی جاتی ہے اور پھر یہ دیکھا جاتا ہے کہ کسی فرد (یا کسی معاشرے میں اس کے افراد) کا مقام اس خط یا حد (یعنی [[عتَبہ|تھریشولڈ]]) سے کیا نسبت رکھتا ہے، گویا یوں کہ لیں کہ یہ دیکھا جاتا ہے کہ یہ فرد یا افراد، اس خط سے نیچے ہیں، برابر ہیں یا اوپر ہیں۔ اب اگر ایک [[انسان]] ([[مرد]] یا [[عورت]]) کی [[آمدن]] اس خط سے نیچے ہے تو وہ بجا طور پر غریب کہلانے کا حقدار ہے، یہاں یہ بات غور طلب ہے کہ اس خط غربت کا مقام [[وقت]] کے پیمانوں پر تو تبدیل ہوتا ہی ہے؛ جگہوں، ممالک اور اقوام کے لحاظ سے بھی تبدیل ہوتا رہتا ہے۔
== غریبوں امیروں کی مشترکہ غربت ==
جب عالمی پیمانے پر غربت کی پیمائش کی کوشش کی جائے تو کوئی ایسا خط غربت تلاش کرنا ہوتا ہے کہ جو تمام دنیا میں مشترکہ طور پر لاگو کیا جاسکتا ہو۔ [[عالمی مخزن]] اس سلسلے میں ایک اور دو [[امریکی ڈالر|ڈالر]] (یعنی قریبا پچاس تا سو [[رپے]])کی یومیہ آمدنی کا پیمانہ مقرر کرتا ہے اور اس کے مطابق [[2001ء]] میں دنیا کی 6 [[پاکستانی عددی پیمانوں کا جدول|ارب]] سے زائد آبادی میں 1.1 ارب افراد کی آمدن یومیہ ایک ڈالر سے کم اور 2.7 ارب افراد دو ڈالر یومیہ سے کم آمدن پر زندگی گذارنے پر مجبور تھے {{ٹ}} (حوالہ 1) {{ن}}۔ اس جگہ ایک بات کا ذکر کرنا اہم ہوگا کہ یہ اعداد و شمار جو عالمی مخزن کے صفحے پر دیئےدیے گئے ہیں اپنی جگہ؛ جن لوگوں کو ہندوستان، بنگلہ دیش اور پاکستان کے ممالک میں عوام کی حالت دیکھنے کا موقع نصیب ہوا ہے وہ اس بات کا اندازہ لگا سکتے ہیں کہ اصل صورت حال اس ایک اور دو ڈالر کی [[عتَبہ غربت|غربت کی لائن]] سے بہت زیادہ ابتر اور تکلیف دہ حدود سے آگے ہے۔
 
==غربت کی بنیادی وجہ==* "کرنسی کی تخلیق اورتقسیم کا موجودہ نظام انتہائی غیر منصفانہ ہے اور امیروں کو مزید امیر جبکہ غریبوں کو مزید غریب بناتا ہے۔ جب تک کرنسی کی تخلیق اور تقسیم کا نطام نہیں بدلے گا اس وقت تک کوئی تبدیلی نہیں آ سکتی۔"