"صاع" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: خودکار درستی املا ← دار العلوم، سے، سے، کیے
سطر 8:
== فقہا کا اختلاف ==
امام ابو حنیفہ کے نزدیک 8رطل کا ایک صاع ہوتا ہے۔اسے صاع بغدادی کہا جاتا ہے۔
* صاع[[درہم]] کے حساب سے1040درہمسے 1040درہم کے برابر ، مثقال کے حساب سے 720 [[مثقال]] کے برابر،مد کے حساب سے 4 مد کے برابراور [[استار]] کے حساب سے118سے 118 استار کے برابر ہوتا ہے۔<ref>جواہر الفقہ، جلد سوم ،صفحہ391، مفتی محمد شفیع ،مکتبہ دارالعلومدار العلوم کراچی</ref>
 
== اختلاف کی وجہ ==
سطر 16:
* صاع حجازی صاع بغدادی سے چھوٹا ہوتا ہے جمہور فقہا صاع حجازی کو ہی صاع شرعی قرار دیتے ہیں
* ایک صاع 8 [[رطل]] بغدادی<ref>فتاوی امجدیہ، ج1، ص 384</ref> اور تولے کے حساب سے دوسو ستر 270ہوتا ہے <ref>فتاوی رضویہ، ج10،ص296</ref>80 تولہ کا پرانا ایک سیر بنتا ہےایک صاع 4 [[کلوگرام]] سے کم ہوتا ہے<ref>رفیق الحرمین،ص228، [[محمد الیاس قادری]]، مکتبہ المدینہ، کراچی</ref>
قرن اول کے مسلمانوں کے لیے اس ابتدائی مد کو [[زید بن ثابت]] نے معیار قرار دیا اور جو بعد میں شرعی ضرورتوں کے لیے پیمانے مقرر کئےکیے گئے وہ تقریباً اسی کے مطابق تھے۔جہاں تک تجارت معاملات کا تعلق ہے ہر قصبے اور علاقے کی طرح صاع اور مد کی مقدار مختلف تھی قدیم پیمانوں کے مطابق ایک صاع چارمد یا پانچ [[رطل]] کے برابر ہوتااور ایک رطل بارہ [[اوقیہ]] کے برابرکئی لغت نویسوں نے اپنی تحقیقات کی بنا پر ایک صاع کو 234 تولے کے برابر قرار دیا <ref>اردو دائرہ معارف اسلامیہ جلد 12صفحہ 20 دانش گاہ پنجاب لاہور</ref>
 
== حوالہ جات ==
اخذ کردہ از «https://ur.wikipedia.org/wiki/صاع»