"صدام حسین" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: خودکار درستی املا ← کیے، ہو گئے، نشان دہی، اور، سے، سے، امریکا |
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی |
||
سطر 83:
== صدارت ==
صدر باقر نے عراقی تیل کی صنعت حکومتی کنٹرول میں لے لی عراقی خزانے پر دباؤ بڑھنے لگا اور حکومت نے ملک میں ترقی کے نئے دور کا آغاز کیا دیہاتوں میں بجلی پہنچنے لگی سڑکیں اور اسکول بننے
[[تصویر:Sadamaction.jpg|framepx|thumb|left|صدام حسین]]اس سازش کو منظر عام پر لانے کے لیے صدام نے کونسل کے ارکان کا ایک اجلاس طلب کیا اس میں صدام حسین اسٹیج پر بیٹھے سگار پیتے دکھائی دیتے ہیں جب کہ بغاوت میں ملوث افراد کے نام کی فہرست باآواز بلند پڑھی جاتی ہے اور جنہیں باری باری اجلاس سے باہر لے جا کر گرفتار کر لیا جاتا ہے یا ہلاک کر دیا جاتا
اس کے بعد بعث پارٹی کے حکومت پر صدر صدام کی شخصیت حاوی ہوتی گئی اور جیسا کہ مورخ پیبی مار نشان دہی کرتی ہیں اگر کوئی سیاسی نظریہ بچا تو وہ صدام ازم کا تھا۔
سطر 92:
== ایران پر حملہ ==
صدر صدام کے جارحانہ عزائم کی پہلی مثال جلد ہی [[1980ء]] میں اس وقت سامنے آئی جب ان کی فوجوں نے ہمسایہ ملک [[ایران]] میں پیش قدمی
== کویت پر حملہ ==
صدر صدام نے ہمسایہ ممالک سے اقتصادی مدد مانگی۔ انہوں نے [[کویت]] پر عراقی تیل چوری کرنے کا الزام عائد کیا اور مطلوبہ معاوضہ نہ ملنے پر اگست 1990ء میں عراقی فوجیں کویت میں داخل ہو
== عراق پر اتحادیوں کا پہلا حملہ ==
لیکن حالات بدل چکے تھے امریکا اور اس کے اتحادیوں کے لیے خلیج میں اپنے مفادات یعنی تیل اور اسرائیل کی حفاظت ہر قیمت پر ضروری
== عراق پر امریکا اور برطانیہ کا دوسرا حملہ ==
سطر 107:
== گرفتاری ==
[[تصویر:Saddamcaptured.jpg|framepx|thumb|left|صدام گرفتاری کے وقت]]
اس قبضے کے بعد 22 جولائی 2003ء کو معزول صدر صدام کے دونوں بیٹوں کو [[عودے حسین|عودے]] اور [[قوصے حسین]] کو عراق کے شمالی شہر [[موصل (ضد ابہام)|موصل]] میں حملہ کر کے قتل کر دیا گیا۔ 14 دسمبر 2003ء سنیچر کی شب مقامی وقت کے مطابق شب 8 بجے عراق کے شہر [[تکریت]] کے قریب سے ایک کارروائی کے دوران گرفتار کیا
== سزائے موت ==
اس فیصلے پر عملدرآمد کرتے ہوئے 30 دسمبر 2006ء بمطابق 10 ذوالحجہ 1427ھ (عید الاضحی کے دن) صدر صدام حسین کو پھانسی دے دی گئی۔ انہیں عراق کی اعلیٰ عدالت نے دجیل میں 1982 میں148 افراد کی ہلاکت کے الزام میں پھانسی کی سزا سنائی تھی۔ ان افراد کو صدام حسین پر قاتلانہ حملے کے الزام میں گرفتار کرنے کے بعد ہلاک کر دیا گیا تھا۔ صدام حسین کے ساتھ ان کے سوتیلے بھائی اور انٹیلی جنس سروس کے سابق سربراہ برزان التکریت اورسابق چیف جسٹس کو بھی پھانسی دیدی
صدام کے مقدمے کی سماعت کے دوران ان کے تین وکیلوں کو قتل کر دیا گیا جس کے بعد ان کے مؤکلین نے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کیا اور صدام حسین نے بھوک ہڑتال کی۔ عدالتی کارروائی کے اختتام سے قبل صدام نے عدالت کو لکھے گئے ایک خط میں کہا تھا کہ ان مقدمہ امریکی خواہشات کے مطابق چلایا جا رہا ہے۔ صدام حسین کے خلاف عدالتی کارروائی [[بغداد]] میں خصوصی ٹربیونل میں سخت حفاظتی انتظامات کے تحت چلائی
انسانی حقوق کے بین الاقوامی اداروں نے اس قانونی عمل کے بارے میں تشویش کا اظہار
بی بی سی اردو سروس http://bbcurdu.com</ref>
30 دسمبر 2006ء صدر صدام حسین کو پھانسی دے دی گئی۔ اس سے پہلے امریکی فوجیوں نے انھیں عراقی کٹھ پتلی انتظامیہ کے سپرد
[http://www.theregister.co.uk/2007/01/02/saddam_video_rumpus دا رجسٹر، 2 جنوری 2007ء،] "Growing rumpus over Saddam execution footage"</ref>
اس میں دیکھا گیا کہ پھانسی دینے والے عراقی شیعہ رہنما مقتدہ صدر کے نعرے لگا رہے تھے۔ صدام حسین کلمۂ شہادت پڑھ رہے تھے کہ تختہ گرا دیا گیا۔ عالمی مبصرین نے صدام حسین کے حوصلہ کی تعریف کی ہے۔
|