"انکرپشن" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: خودکار درستی املا ← کیے، \1 رہی، سے، سے، کی بجائے
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 3:
ciphering
}}
'''صفریت''' ( انگریزی: Encryption ) محرمیت یا رازداری کی خاطر معلومات کی ایسے انداز سے [[تشفیر]] کرنے کو کہا جاتا ہے جس میں صرف اور صرف مخصوص فرد یا افراد ہی حقیقی پیغام کو پڑھ سکیں۔صفریتسکیں۔ صفریت کسی بھی شخص کو پیغام یا مواد تک رسائی سے نہیں روک سکتی لیکن اگر کوئی ایسا شخص اسے پڑھ رہا ہے جسے یہ پیغام نہیں پڑھنا چاہیے تو وہ پیغام اسے سمجھ میں نہیں آئے گا۔اسگا۔ اس پیغام کو سمجھنے کے لیے ضروری ہے کہ اس شخص کو پیغام سمجھنے کا طریقہ کار بھی معلوم ہو۔صفریتہو۔ صفریت خفیہ پیغام رسانی کا بہت پرانا طریقہ کار ہے۔قدیمہے۔ قدیم دور میں پیغامات عام طور الفاظ(Text) کی شکل میں لکھے جاتے تھے اس لیے تفشیر کے بعد بھی پیغام الفاظ ہی رہتا تھا۔جدیدتھا۔ جدید دور میں خاص طور پر کمپیوٹر کی ایجاد کے بعد الفاظ کے علاوہ آڈیو ویڈیو اور دیگر طرح کے ڈیٹا پر بھی تشفیر لگا کر اسے محفوظ بنایا جاسکتا ہے۔
 
تشفیر خود سے بھی کی جاسکتی ہے اور کمپیوٹر کے ذریعے بھی۔کمپیوٹربھی۔ کمپیوٹر کے ذریعے کی گئی تشفیر بہت مظبوط اور محفوظ ہوتی ہے اسے آسانی سے توڑا نہیں جاسکتا۔اسجاسکتا۔ اس مقصد کے لیے تشفیری الگورتھم استعمال کیے جاتے ہیں۔عامہیں۔ عام طور تشفیری الگورتھم دیے گئے پیغام کے الفاظ میں مخصوص جگہوں پر مخصوص حرف شامل کرتے ہیں۔انہیں۔ ان جگہوں اور حروف کی ترتیب [[صفری کلید]](Encryption Key) کہلاتی ہے۔یہہے۔ یہ ترتیب اس فرد کو بھی معلوم ہونی چاہیے جو اس پیغام کو سمجھنے کا اہل ہے۔جبہے۔ جب یہ پیغام منزل مقصود پر پہنچے گا تو اسے تشفیری کلید کا استعمال کرتے ہوئے ڈی کرپٹ کر دیا جائے گا یعنی اس میں مخصوص جگہوں سے مخصوص حروف نکال دئے جائیں گے۔مثالگے۔ مثال کے طور پر درج ذیل انگریزی پیغام بھیجا گیا
 
Hello this is Henry
 
اس میں صفریت کے لیے ہر پانچ حرف کے بعد انگریزی حرف P کا اضافہ کر دیا جائے گا۔ابگا۔ اب یہ پیغام یوں بن جائے گا۔
 
Hellop this pis Henpry
 
اس پیغام کو ایسا فرد پڑھے گا جو اس پر لگائی گئی صفریت نہیں سمجھتا تو اس کے لیے یہ پیغام سمجھنا مشکل ہو جائے گا اور جس کو معلوم ہوگا وہ ہر پانچویں حرف کے بعد p کو ہٹا کر اصل پیغام تک پہنچ جائے گا۔صفریتگا۔ صفریت کو مزید مشکل اور پیچیدہ کیا جاسکتا ہے۔اسہے۔ اس میں دیگر کئی قسم کی چیزیں شامل کی جاسکتی ہیں مثال کے طور پر حروف کو الٹ دینا۔کسیدینا۔ کسی مخصوص حرف کو کسی دوسرے حرف سے تبدیل کرنا۔مخصوصکرنا۔ مخصوص مقامات پر ایک کی بجائے کئی حرف شامل کرنا یا یہ تمام طریقہ کار استعمال کرنا۔
=== صفریت کی اقسام ===
==== تشاکلی کلید صفریت( Symmetric Key Encryption) ====
اس طریقہ کار میں معلومات کو صفریت (Encrypt) اور غیر صفریت(Dycrypt) کرنے والی کلید ایک جیسی ہوتی ہے اور معلومات بھیجنے والے اور موصول کرنے والوں کو اس کا علم ہونا چاہیے۔اوپرچاہیے۔ اوپر دی گئی مثال اس طریقہ کی وضاحت کرتی ہے۔
==== عوامی کلید صفریت(Public Key Encryption) ====
اس طریقہ کار میں معلومات کو صفریت کرنے والے ایک عوامی کلید(Public Key) بناتے ہیں جس کو استعمال کرکے کوئی بھی معلومات کو صفریت کر سکتا ہے لیکن اسے واپس غیر صفریت میں لانے کے لیے ایک نجی کلید(Private Key) صرف اس کے پاس ہوتی جو اصل معلومات کو پڑھنے کا اختیار رکھتا ہے۔مطلبہے۔ مطلب یہ کہ معلومات کو صفریت کرنے والی کلید علاحدہ اور واپس لانے کی کلید علاحدہ ہوتی ہے۔اسہے۔ اس طریقہ کار تذکرہ پہلی مرتبہ 1973 میں ایک خفیہ دستاویز میں کیا گیا۔اسگیا۔ اس سے بیشتر تمام تر صفریت تشاکلی کلید سے کی جاتی تھی۔1991 میں فل زمرمین نے اس کا پہلا اطاقیہ(Application) لکھا اور اسے اوپن سورس کی ذریعے مفت تقسیم کیا۔2010 میں مشہور کمپنی سمنٹک(Symantic) نے اسے خریدا اور اس میں دیگر اضافے کیے
 
=== صفریت کا استعمال ===
صفریت کا استعمال ایک طویل عرصے تک فوجی و عسکری نقطہ نظر سے کیا جاتا رہا ہے۔تاہمہے۔ تاہم اب یہ غیر فوجی مقاصد کے لیے بھی استعمال کی جاتی ہے۔خاصہے۔ خاص طور پر کمپیوٹر اور انٹرنیٹ کے بعد صفریت کی اہمیت کئی گنا بڑھ گئی ہے۔آپہے۔ آپ بہت سی ویب سائٹس میں اپنا پاس ورڈ دے کر داخل ہوتے ہیں۔ہرہیں۔ ہر ویب سائٹ کی یہ ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ آپ کے پاس ورڈ کو اپنے پاس صفریت کرکے رکھے۔اگررکھے۔ اگر یہ پاس ورڈ بغیر صفریت کے رکھے جائیں تو خدشہ ہے کہ کو اور بھی ان کو پڑھ کر آپ کی نجی معلومات تک پہنچ سکتا ہے۔[[کمپیوٹر سیکیورٹی انسٹی ٹیوٹ]] کے مطابق 71 فیصد کمپنیاں اپنی معلومات کے تبادلے کے دوران صفریت کو استعمال کرتی ہیں جبکہ 53 فیصد اپنے پاس محفوظ معلومات کو بھی صفریت کرکے رکھتی ہیں۔حالیہہیں۔ حالیہ دنوں میں کئی ایسے واقعات ہوئے ہیں جن میں معلومات لیپ ٹاپ یا کسی بیک اپ ڈرائیو وغیرہ سے چوری کی گئیں۔اسگئیں۔ اس لیے یہ سفارش کی جاتی ہے کہ معلومات اگر ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل نہ بھی کی جا رہی ہوں تب بھی انہیں ضرور صفریت کرکے رکھنا چاہیے(اسے حالت سکون(At rest) بھی کہا جاتا ہے) کہ اگر آپ کا لیپ ٹاپ یا ڈرائیو وغیرہ چوری بھی ہو جائے تو اس میں سے معلومات حاصل نہ کی جاسکیں۔ڈیجیٹلجاسکیں۔ ڈیجیٹل رائٹس منیجمنٹ (Digital Rights Management) بھی حالت سکون صفرت کا ایک نظام ہے جو کاپی رائٹس رکھنے والی معلومات کی نقل بنانے اور سافٹ وئیر کو ریورس انجینئری سے روکتا ہے
معلومات کو منتقلی کے دوران بھی محفوظ رکھنا بہت ضروری خواہ یہ معلومات نیٹ ورک(انٹرنیت سے لیکر بلیو ٹوتھ یا لوکل نیٹ ورک سب شامل ہیں) کے ذریعے یا کسی اور طریقے سے منتقل کی جا رہی ہوں۔اسہوں۔ اس کے علاوہ موبائل فون، سمارٹ فون یا کسی اور آلے کی مدد سے بھی معلومات منتقل کی جا رہی ہوں ان کی صفریت لازمی ہے تاکہ کہیں بھی ان کی نقل ہوجانے کی صورت میں معلومات ظاہر نہ ہوں۔
 
کک