"ضلع دادو" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: خودکار درستی املا ← کیے، سے، سے، اور، ادبا، شعرا، کے
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 56:
[[1931ء]] میں [[برطانوی راج|برطانوی نو آبادیاتی دور]] میں [[کراچی]] کی تحصیلوں [[تحصیل کوٹری|کوٹری]] اور [[تحصیل کوہستان|کوہستان]] اور [[ضلع لاڑکانہ]] کی تحصیلوں [[تحصیل میہڑ|میہڑ]]، [[تحصیل خیرپور ناتھن شاہ|خیرپور ناتھن شاہ]]، [[تحصیل دادو|دادو]]، [[تحصیل جوہی|جوہی]] اور تحصیل [[سیہون]] کو ملا کر ضلع دادو تشکیل دیا گیا تھا۔ [[قیام پاکستان]] کے بعد یہ رقبہ کے اعتبار سے سندھ کا سب سے بڑا ضلع تھا، [[2004ء]] میں ایک حکم نامے کے تحت ضلع دادو کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا گیا اور نیا قائم ہونے والا ضلع [[ضلع جامشورو|جامشورو]] کہلایا۔
 
ضلع دادو کے مغرب میں [[کھیرتھر]] کا پہاڑی سلسلہ ہے جو اسے [[بلوچستان]] سے جدا کرتا ہے۔ شمال میں [[ضلع لاڑکانہ]]، مشرق میں [[ضلع نوشہرو فیروز]] اور جنوب میں نیا [[ضلع جامشورو]] واقع ہے۔ جامشورو [[تحصیل کوٹری|کوٹری]]، [[تحصیل سیہون|سیہون]] [[مانجھند]] اور [[تحصیل جامشورو|جامشورو]] کی تحصیلوں پر مشتمل ہے ۔ہے۔ اس کا ضلعی صدر مقام [[جامشورو]] ہے۔ اب ضلع دادو مندرجہ ذیل چار تحصیلوں (تعلقوں) پر مشتمل ہے:
 
*[[تعلقہ میہڑ]]
سطر 82:
== اہم شخصیات ==
 
سابق وزیر اعظم پاکستان [[شوکت عزیز]] کے دور حکومت میں وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی رہنے والے [[لیاقت علی جتوئی]] کا تعلق بھی اسی ضلع سے ہے جو معروف قبائلی سردار [[عبد الحمید خان جتوئی]] کے صاحبزادے ہیں۔ لیاقت علی کے صاحبزادے کریم علی خان جتوئی ضلع کے ناظم رہے ہیں۔انہیں۔ ان کے علاوہ سابق وزیر اعظم محترمہ [[بینظیر بھٹو]] کے پہلے دور میں وفاقی ریلوے وزیر ظفرعلی لغاری، سابقہ صوبائی سینیئر منسٹر تعلیم صوبہ سندھ پیر مظہرالحق، ایم این اے سردار رفیق احمد جمالی بھی ضلع کی اہم شخصیات میں شمار ہوتی ہیں۔ ادباُ اور شعراُ میں [[استاد بخاری]]، [[تاج صحرائی]]، [[عبداللہ مگسی]]، [[عزیز کنگرانی]] اور [[اکبر جسکانی]] ذکر لائق ہیں۔
 
== بیرونی روابط ==