"1948ء کی عرب اسرائیلی جنگ" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
صفائی بذریعہ خوب, replaced: کردیا ← کر دیا (4) |
م خودکار: خودکار درستی املا ← کیے، ئے، سے، سے، کر دیے، ہو گئی |
||
سطر 23:
}}
[[1948ء]] میں ریاست [[اسرائیل]] کے قیام کے ساتھ ہی عرب اور اسرائیلی میں پہلی بار ایک دوسرے سے
{{عرب اسرائیل تنازع}}
عربوں نے اس ریاست کو تسلیم کرنے انکار سے کر دیا اور [[مصر]]، [[شام]]، [[اردن]]، [[لبنان]] اور [[عراق]] کی افواج نے اسرائیل پر حملہ کر دیا۔ یہ جنگ [[1949ء]] کے امن معاہدوں کے تحت ختم
== پس منظر ==
سطر 33:
[[پہلی جنگ عظیم]] میں [[سلطنت عثمانیہ]] کی شکست کے بعد [[جمعیت الاقوام]] نے موجودہ ترکی کے جنوب کے اضلاع [[فرانس]] اور [[برطانیہ]] کے قبضے میں دے دیے۔ دونوں قوتوں نے ان علاقوں کو سرحدوں میں تقسیم کرتے ہوئے [[عراق]]، [[شام]] اور [[لبنان]] تشکیل دیے جو آج بھی قائم ہیں۔ چوتھا علاقہ [[فلسطین]] کا تھا اور دریائے اردن کے ایک جانب فلسطین اور دوسری جانب [[اردن]] تھا۔
[[مصر]] میں [[برطانیہ]] کے ہائی کمشنر ہنری میک موہن نے [[1916ء]] میں وعدہ کیا کہ عربوں کے وہ علاقے جو [[سلطنت عثمانیہ]] میں شامل تھے آزاد
== واقعات جنگ ==
چنانچہ مصر سے بدعہدی کرتے
اس کے علاوہ جنگ یوم کپور کے موقع پر اس جنگ کے دوران پاکستان نے مصر اور شام کی مدد کے لیے 16 ہوا باز مشرق وسطی بھیجے لیکن ان کے پہنچنے تک مصر نے پہلے ہی جنگ بندی کردی تاہم شام ابھی بھی اسرائیل سے حالت جنگ میں تھا۔ اس لیے 8 پاکستانی ہوا بازوں نے شام کی جانب سے جنگ میں حصہ لیا اور مگ-21 طیاروں میں پروازیں کیں۔ پاکستان کے فلائٹ لیفٹیننٹ اے ستار علوی یوم کپور جنگ میں پاکستان کے پہلے ہوا باز تھے جنہوں نے اسرائیل کے ایک میراج طیارے کو مار گرایا۔ انہیں شامی حکومت کی جانب سے اعزاز سے بھی نوازا گیا۔ ان کے علاوہ پاکستانی ہوا بازوں نے 4 ایف 4 فینٹم طیارے تباہ
اس دوران [[سلامتی کونسل]] کے حکم پر [[11 جون]] [[1948ء]] کو طرفین نے جنگ بندی کردی۔ اس کے بعد جنگ شروع اور بند ہوتی رہی یہاں تک کہ 1949ء میں عرب ملکوں کو اسرائیل سے علاحدہ علاحدہ جنگ بندی کے معاہدے کرنا پڑے اور اسرائیل کے وجود کو عملا تسلیم کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔ [[11 مئی]] [[1949ء]] کو اسرائیل [[اقوام متحدہ]] کا رکن بنالیا گیا۔
|